رحیم یارخان (محمد ممتاز بیگ) سینئر بینکار اور معاشی تجزیہ نگار ممتاز بیگ نے بتایا کہ دھوپ سے بجلی اور پاک چین اقتصادی راہداری کے منصوبوں پر سنجیدگی سے عملدرآمد کرنے پر وطن عزیز سے 2017ء تک بجلی کی لوڈشیڈنگ کا مکمل خاتمہ ممکن ہے۔
بجلی کی موجودہ پیداوار16ہزار9سو 25 جبکہ طلب 20ہزار میگا واٹ ہے ۔ حالیہ بارشوں اور سیلاب کے باعث ڈیمز میں وافر پانی ہونے کے باوجود بجلی کی پیداوار میں خاطر خواہ اضافہ ممکن نہیں ۔ ملک کو بجلی کی کمی،لوڈشیڈنگ اور سیلاب جیسے عذاب سے بچانے کیلئے دریائے سندھ پر کالاباغ کے مقام پر ایک بڑے اوردیگر دریاوئں پر چھوٹے چھوٹے آبی ذخائر بنانا وقت کی اہم ضرورت ہے۔
ملک میں موجود پاور پلانٹس 21ہزارمیگا واٹ تک بجلی پیدا کرسکتے ہیں جبکہ پاک چین اقتصادی راہداری منصوبوں کی بدولت18پاور پراجیکٹس کی تعمیرسے اگلے دو سال میں مزید 13ہزار8سو80 میگا واٹ بجلی نیشنل گرڈ میں داخل ہو سکتی ہے۔جس سے ملکی پیداواری صلاحیت بڑھ کر 35ہزار میگا واٹ ہونے سے بجلی کی لوڈ شیڈنگ کا مکمل خاتمہ ہوسکتاہے۔
واضح رہے کہ اگلے پانچ سال میں بجلی کی ملکی ضروریات بڑھ کر40ہزار میگا واٹ ہونے کا امکان ہے۔ انھوں نے مزید بتایا کہ واپڈا کی ٹرانسمشن لائنیںبوسیدہ ہونے کی وجہ سے 15ہزار میگا واٹ سے ذیادہ کا لوڈبرداشت نہیں کر سکتیںجو غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ کا باعث بن رہی ہیں جنہیں فوری طور پر اپ گریڈ کرنے کی بھی ضرورت ہے۔
فون: 068-5900818، موبائل0300-8672353 ای میل: mmumtazbaig@gmail.com