کراچی: جمعیت علماء پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل اور مرکزی جماعت اہل سنت کے نگران اعلیٰ شاہ محمد اویس نورانی صدیقی نے کہا ہے کہ آج کل حکومت پروجیکٹ کا اعلان کرتی ہے، بجٹ میں فنڈ مختص کرتی ہے لیکن جیسے ہی پروجیکٹ شروع ہوتا ہے تو اس کی ساری قیمت عوام کے ٹیکس اور بلوں سے عوام کا خون نچوڑ کر وصول کرلیا جا تا ہے، حکومت کا ویسے ہی برا وقت چل رہا ہے، ایسے میں عوام کے ضبط کو آزمانا کسی نئے دھرنے کو جنم لے گا۔
رمضان اور عید کے موقع پر سبسڈی دی جاتی ہے جب کہ یہاں مزید مشکلات کھڑی کی جارہی ہیں، متوسط طبقہ اور غریب طبقہ زندگی کیسے گزارے گا؟ مدینے شریف میں پاکستان اور دنیا بھر سے آئے ہوئے امام شاہ احمد نورانی صدیقی کے مریدین اور پاکستان میں جمعیت علماء پاکستان کے خادمین کے نام ایک پیغام میں جمعیت علماء پاکستان کے سیکرٹری جنرل شاہ اویس نورانی صدیقی نے کہا کہ نندی پور پروجیکٹ سے عوام کا خون نچوڑا جا رہا ہے، حکومت اگر نندی پور کو نہیں چلا سکتی ہے تو بند کردے مگر عوام کے خلاف سازش نہ کرے۔
پہلے ہی بجلی کے بلوں پر سخت شرائط کے ساتھ سرچارج اور لامحدود لوڈ شیڈنگ کا سامنا ہے، سندھ حکومت نے رین ایمرجنسی کے نام پر تماشے کے سوا کچھ نہیں کیا ہے ، لوگ گرمی سے بے ہوش ہورہے ہیں جب کہ ہیٹ اسٹروک کیمپ غائب ہیں، لندن سے آئے ہوئے علماء کرام کے وفد سے اظہار خیال کرتے ہوئے شاہ محمد اویس نورانی صدیقی نے کہاکہ ملک میں حقیقی اپوزیشن اور حزب اختلاف کی سیاست دم توڑ چکی ہے اب صرف حزب مفادات چل رہا ہے، پارلیمنٹ میں موجود تمام جماعتیں صرف اپنی جماعت یا اپنے لوگوں کے مفادات کے حصول میں مصروف ہیں، کوئی بھی شخص پاکستانیت اور پاکستانی عوام کے اجتماعی مفادات کی بات نہیں کر رہا ہے، جمعیت علماء پاکستان ملک کی واحد نمائند ہ سیاسی جماعت ہے جس نے کبھی بھی مفادات کی سیاست نہیں کی ہے اور پاکستان کی تاریخ میں جمعیت علماء پاکستان واحد جماعت نے جس نے حقیقی حزب اختلاف کی سیاست کی پھر چاہے حزب اقتدار میں وزیر اعظم بھٹو ہوں یا پھر جنرل ضیا اور جنرل مشرف جیسے بدنام زمانہ جرنیل ہوں۔۔