کراچی (جیوڈیسک) سابق صدر پرویز مشرف نے کہا ہے کہ پاکستان سے دہشت گردی کو جڑ سے اکھاڑنے اور ملک کو ترقی کی راہ پر چلانے کے لیے فوج کو آئینی کردار دینا ہو گا۔
میرے دور میں فوج کا آئینی کردار ادا کرنے کے لیے سیکیورٹی کونسل جیسا ادارہ بنایا تھا تا کہ سیاستدانوں اور فوج میں اہم ایشوزپر مکمل ہم آہنگی ہواورکسی بھی ملکی اہم ایشو چاہے وہ داخلہ و خارجہ یاسلامتی امور سے متعلق ہو اس پر کھل کر بحث کی جا سکے اور اس کا حل نکالا جائے، نیشنل سیکورٹی کونسل ہی واحد ادارہ تھاجو حکومتی کارکردگی کو بہتر بنانے میں اہم کردار ادا کرسکتا ہے۔
پارٹی کے مرکزی سیکریٹری جنرل ڈاکٹر محمد امجد سے گفتگوکرتے ہوئے پرویز مشرف نے کہا آج ملک میں اتفاق و اتحاد کی جتنی ضرورت ہے پہلے کبھی نہ تھی ملک بچاناہے تو فوج و آئینی کردار ادا کرنا ہو گا تاکہ دہشت گردوں کا قلع قمع کرسکیں اورانھیں بروقت سزائیں دی جا سکیں، پچھلے کئی سالوں سے خطرناک ترین دہشت گرد گرفتار ہوئے لیکن انھیں کوئی سزا نہیں مل سکی، دہشت گردوں کو بروقت سزائیں نہ ملنے کی وجہ سے دہشت گردی اور دہشت گرد پروان چڑھتے رہے اس لیے ملٹری کورٹس ناگزیرہیں تا کہ ان کے قیام سے دہشت گردوں کو جلد از جلد سزائیں ملیں بھی اور پاکستانی قوم کوان ناسوروں سے نجات ملے۔
دریں اثنا کراچی سے خیرپور میں عوامی اجتماع سے ٹیلیفونک خطاب کرتے ہوئے پرویز مشرف نے کہا کہ حکمرانوں نے ملک کو تباہی کے دہانے پر پہنچادیا ہے اور آج وطن عزیز نہ صرف دہشت گردی وبدامنی کے عذاب سے دوچار ہے بلکہ قانون کی حکمرانی کا وجود اور پاسداری کاشعور بھی مفقود ہوتا جارہاہے، جس کی وجہ سے معاشی صورتحال ابتر ہو چکی ہے اور پاکستان و عوام دونوں ہی تاریخ کے بدترین دور سے گزررہے ہیں جبکہ میرے دور اقتدار میں پاکستان میں نہ صرف قانون کی اجارہ داری تھی اورملک معاشی طور پر مستحکم تھا بلکہ زندگی کے ہر شعبے میں تیز رفتار ترقی بھی ہورہی تھی۔
آل پاکستان مسلم لیگ تیزی سے منظم ہورہی ہے اور بہت جلدتیسری قومی سیاسی و عوامی قوت کے روپ میں ملک کی باگ ڈورسنبھال کروطن عزیز کو ایک بار پھر ترقی،خوشحالی اور استحکام کی جانب گامزن کرے گی مگر اس کیلیے اے پی ایم ایل اور پرویز مشرف کوعوام کے اسی اعتماد وتعاون کی ضرورت ہے، جو سابق دور اقتدار میں مجھے حاصل رہا ہے۔