پشاور (جیوڈیسک) پشاور چیف جسٹس پشاور ہائی کورٹ جسٹس دوست محمد خان نے کہا ہے کہ پٹوار خانے سے ایوان صدر تک کرپشن عام ہے۔جس کو روکنے کیلئے اعلی سطح کا آئینی ادارہ قائم کیا جائے گا۔ پشاورمیں تربیتی کورس مکمل کرنے والے ججزمیں اسناد تقسیم کرنے کی تقریب سے خطاب میں چیف جسٹس پشاور ہائی کورٹ جسٹس دوست محمد خان کا کہنا تھاکہ پٹوار خانے سے ایوان صدر تک کرپشن عام ہے۔
کرپشن کے خاتمہ کے لئے کوئی آئینی نظام نہیں بنایا جاسکا ہے۔چیف جسٹس پشاور ہائی کورٹ کا کہنا تھا کہ اعلی سطح کا آئینی ادارہ قائم کیا جائے جو صدر وزیر اعظم سمیت تمام لوگوں کو قانون کے شکنجے میں لائے۔ انہوں نے کہا کہ ہمارا ملک قدرتی وسائل سے مالا مال ہے۔
مگر اس کے باوجود حکمران کشکول لے کر بھیک مانگتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ صوبہ میں موبائل کورٹس اور صارفین عدالتیں قائم کی جائیں گی۔ اس حوالے سے صوبائی حکومت جلد اسمبلی سے ایکٹ منظور کرائے۔ ان کا کہنا تھا کہ موبائل کورٹس میں3 ایڈیشنل3 سول،3 فیملی ججز اور 3 مجسٹریٹس متعین ہوں گے۔