تحریر : جاوید اقبال چیمہ ….چھوٹے موٹے آپریشن، کمیٹیاں، اجلاس پر اجلاس ، مشاورت ہی مشاورت اور ہلکی پھلکی موسیکی، اب اس ملک کی تقدیر نہیں بدل سکتی ، جہاں آوے کا آوے ہی بگڑا ہوا ہو، حکمران خود غدار ، بد دیانت، نا اہل اور کرپٹ ہو ، وہاں یہ توقع کرنا کہ ملک کے حالات بدل جایں گے .عام آدمی کو دہلیز پر انصاف ملے گا .ممکن نہیں ہے .کیونکہ پاکستانی قوم کا مسلہ صرف دہشت گردی نہیں ہے .یہاں ہر جگہ مسایل ہی مسایل ہیں اور حکمران کے پاس جرات دلیری کا فقدان ہے .کیونکہ حکمران صرف دو کاموں میں دلچسپی لیتا ہے .ایک تو وہ کام کرے گا جو فوج کا ڈنڈہ..جرنیل کہے گا .دوسرا وہ کام جو پانچ سال کے لئے کرپشن کرنے اور اقتدار کو طول دینے میں مدد گار ہو گا .اس کے علاوہ حکمران کو کسی کام میں دلچسپی نہیں ہے .
جو ضمیر کی آنکھ سے دیکھنا چاہتے ہیں وہ غور کر لیں .کہ حکمران نے اب تک .بجلی .گیس .چوری .ڈاکے .قتل .اغوا .بیروزگاری .بد امنی .ٹارگٹ کلنگ .اور نچلی سطح کی انصاف والی عدالتوں کا کیا بندوبست کیا .کچھ بھی نہیں .ہر ہفتے ایک نیا شوشہ نیا.اے .پی .سی .کا اجلاس ..وقت اور ڈنگ ٹپانے کا نیا فارمولہ .پارٹیوں کو خوش کرنے کا بہانہ..عوام کے مسایل سے حکمران کو کوئی دلچسپی نہ تھی نہ ہے اور نیت بھی ٹھیک نہیں بلکہ نیت میں فتور اور شریف برادران کی گردن میں سریا ہے ..اگر غرور .تکبر .گھمنڈ اور بد دیانتی نہ ہوتی .تو اب تک تحریک انصاف کو انصاف مل چکا ہوتا .دہشت گردی ختم ہو چکی ہوتی
افغان مہاجرین واپس جا چکے ہوتے اور بلوچستان کے حالات ٹھیک ہو چکے ہوتے .مگر حکمران کا آجنڈہ کچھ اور ہے .یہی وجہ ہے کہ اتنے اجلاس بلانے آج تک انڈیا کے خلاف کوئی زبان کھولنے کو تیار نہیں .کیونکہ حکمران کے کاروباری مراسم ہیں انڈیا کے ساتھ ..انڈیا ہر پلیٹ فارم پر پاکستانی قوم کے ساتھ دہشت گردی کر رہا ہے .چاہے وہ ہاکی کا میچ ہو یا کبڈی کا ..مگر ہمارا حکمران تو افغانستان سے یہ بھی نہیں کہتا کہ انڈیا ٢٥ قونصل خانے کھول کر کونسا منگ پھلی کا کاروبار افغانستان میں کر رہا ہے .
Terrorism
جبکہ ساری دنیا جانتی ہے کہ وہ دہشت گردی کی ٹریننگ دے کر پاکستان کو برباد کر رہا ہے .افغانستان کے صدر سے بھی اگر کسی نے کوئی بات کی ہے سانہ پشاور پر . تو وہ بھی جنرل راحیل نے ..اسی لئے الطاف حسین نے لندن سے یہ بیان جاری کیا ہے .کہ اگر ہر کام فوج نے ہی کرنے ہے .تو بہتر ہے مارشل لا.لگا دیا جاۓ .تو میرے خیال میں ملک میں مارشل لا .آج آے یا کل ..ہر حال میں اس ملک کو کسی بڑے آپریشن .انقلاب کی ضرورت ہے .کچھ بھی نہیں ہو گا کچھ بھی نہیں بدلے گا ان چوروں لٹیروں کی نام نہاد جمہوریت سے ..کیونکہ یہ نام نہاد لیڈر اجلاس میں فوجی جرنیل کے سامنے کوئی اور کردار ادا کرتے ہیں .
اجلاس سے باہر نکلتے ہیں .تو یہ منافقت والے بیان جاری کرتے ہیں .اسی لئے میں نے پہلے بھی عرض کیا تھا کہ جرنل راحیل اگر دھاندلی کو ایکسپوز کرنے کے لئے نواز شریف کو کہتا تو کب کا کمشن بن چکا ہوتا اور تحریک انصاف کو انصاف مل چکا ہوتا .مگر اب نہیں ملے گا .کیونکہ کب چاہے گا .کہ پھانسی کا پھندہ خود ہی اپنی گردن میں فٹ کر لے .اس لئے اب پانچ سال شریف برادران عمران خان کو اسی طرح ذلیل کریں گے .کیونکہ اب تک کی جنگ حکمران جیت چکا ہے .کیونکہ عمران خان کو ہرانے میں نیچا دکھانے میں ان ساری قووتوں.کا ہاتھ ہے .جو ملک پاکستان کو پر امن نہیں دیکھنا چاہتے اور نہیں چاہتے کہ عام آدمی کو یہاں انصاف ملے.یہ سب فرعونی.طاغوتی .نمرودی اور شدادی اور فرھنگی قوتیں .
Dead Bodies
پاکستانی عوام کی بربادی میں اکھٹی ہیں .مجھے تو کوئی ان کرپٹ حکمران سے امید نہیں ہے .اسی لئے اس ملک میں ووہی آپریشن کامیاب ہو گا .جس میں کرپٹ حکمران بھی پھانسی پر لٹکاۓ جایں گے .اس انقلاب کے آنے تک قوم کے مسایل حل نہیں ہو سکتے .کیونکہ میرا کرپٹ حکمران میرے لئے خود سب سے بڑا پاکستانی مسلۂ ہے ..اور یہ انقلاب بھی حکمران کی غلط پالیسی کی وجہ سے ہی آے گا …پاکستانی قوم کی تقدیر بدلے گی .انشااللہ …… ….اللہ اور رسول سے نا امید نہیں جاوید ..حکمران سے نا امید لکھوں یا بد گماں لکھوں ….سوچتا ہوں کیا لکھوں …تو ہی بتا کیا لکھوں