کراچی (اسٹاف رپورٹر) ملک کو قرارداد پاکستان کی اصل روح کے مطابق ڈھالنا ہوگا موجودہ پاکستان علامہ اقبال کے خواب اور قائد اعظم محمد علی جناح کی جدوجہد کے برعکس ہے قوم کو ان حالات میں سیاست کے بجائے خدمت کی ضرورت ہے کیونکہ ایک طرف تو ملک مسلسل بحرانوں کا شکار ہے تو دوسری جانب کروڑوں عوام گھمبیر مسائل کے نرغے میں پھنسے ہوئے ہیں اور ان کی داد رسی کرنے والا کوئی نہیں۔
ان خیالات کا اظہار معروف خاتون صنعتکار یاسمین حسنین کی رہائش گاہ پر پیغام ویلفیئر ایسوسی ایشن کے تحت” قائد اعظم کا پاکستان ”کے عنوان سے منعقدہ مذاکرے سے خطاب کرتے ہوئے کیا جن میں چیئر پرسن نسرین فضاء خاتون فائونڈیشن کی چیئر پرسن فرح زیب ، ایشیاء پاور لبرٹی کی کنسلٹنٹ شمائلہ روحی ،ڈائریکٹر KMCانور محمد بلوچ ،PDMAکے اجے کمار ، صدر الطاف احمد ، ڈاکٹر ارم برنی،مرزا رفیق احمد ، ڈاکٹر حسیب نواز، و دیگر شامل تھے۔
مقررین کے مطابق جس معاشرے میں انصاف ناپید اور تعلیم کا فقدان ہوتا ہے وہاں سنگین بحران جنم لیتے ہیں اس حوالے سے ملک کی تمام سیاسی جماعتیں اپنے مثبت کردار کی ادائیگی سے چشم پوشی کرتی دکھائی دیتی ہیں انہوں نے کہا کہ حکومت فعال این جی اوز کے تعاون سے ملکی بحرانوں کا مقابلہ کرتے ہوئے اسے مسائل کے بھنور سے نکال سکتی ہیں لیکن اس کیلئے ضروری ہے کہ وہ عملی معنوں میں قائد اعظم کے فرمودات اور قرارداد پاکستان کے اصولوں پر عمل کرے۔
مقررین نے زور دیا کہ ملک میں فوری انصاف کے ساتھ ساتھ معیاری تعلیم فراہمی کے اقدامات کئے جائیںتو کوئی وجہ نہیں کہ پاکستان عالمی افق پر چمک دار ستارہ بن کر طلوع ہوگا کہ جہاں لسانیت ،فرقہ واریت ،گروہی سیاست سے بالاتر ہوکر تمام طبقات کو ایک پاکستانی بن کر دکھانا ہوگا ۔مذاکرے میں ملک میں” تعلیمی ایمرجنسی”کے نفاذ پرمبنی قرارداد پیش کی گئی جسے کثرت رائے سے منظور کرلیا گیا۔