تحریر: ایم ایم علی جب سے پاک فوج نے ضرب عضب آپریشن اور پاک فوج سمیت دوسرے سیکورٹی اداروں نے پورے ملک میں دہشت گردوں کے خلاف بھر پور اور فیصلہ کن کاروائیوں کا آغاز کیا ہے، دہشت گردوں کیلئے پاکستان کی سر زمین تنگ ہونا شروع ہو گئی ہے۔اپنے گرد گھیرا تنگ ہوتا دیکھ کر دہشت گرد اب نسبتاً آسان اہداف کو نشانہ بنا رہے ہیں، جب سے پاکستان میں دہشت گردی کی کاروائیوں کا آغاز ہوا ہے،اس وقت سے ہی ان دہشت گردانہ کاروائیوں کے پیچھے پڑوسی ملک کی خفیہ ایجنسی “را “کے ملوث ہونے کی چہ مگو ئیاں ہوتی چلی آ رہی ہیں اور اب تک سینکڑوں بھارتی جاسوس جو پاکستان میں مشکوک سرگرمیوں میں ملوث تھے گرفتار بھی کئے جا چکے ہیں۔
بھارتی خفیہ ایجنسی “را “کے پاکستان میں دہشت گرد کاروائیوں میں ملوث ہونے پر مجھ سمیت کئی کالم نگار ، معروف تجزیہ نگار اور دانشوراپنی تحریروں میں دکر کرتے رہے ہیں لیکن حالیہ دہشت گردی کے واقعات سے پہلے تک آفیشل طور پر کبھی بھی براہ راست بھارتی ایجنسی “را “کا نام نہیں لیا گیا مختلف ادوار میں حکومتوں کی جانب سے یہ بیان تو دئیے جاتے رہے ہیں کہ ملک میں جاری دہشت گردی کے پیچھے ہمسایہ ملک کا ہاتھ ہے ۔لیکن کبھی بھی براراست “را “کے ملوث ہونے کا ذکر نہیں کیا گیا۔حالانکہ اس کے برعکس اگر پڑوسی ملک میں کوئی بھی نا خوشگوار واقعہ پیش آتا ہے تو اس کا الزام فوراً پاکستان پر اور آئی ایس آئی پر دھر دیا جاتا ہے ۔اور بغیر کسی بھی تحقیقات کے پڑوسی ملک کی حکومت اور اس کا میڈیا آسمان سر پر اٹھا لیتا ہے ،اور بغیر کسی ٹھوس ثبوت کے پاکستان اور پاکستانی ایجنسیوں پر الزام تراشی کا سلسلہ شروع کر دیا جاتا ہے۔
جبکہ پاکستان کے پاس ٹھوس ثبوت ہونے کے باوجود پاکستانی حکام کی ابتک خاموشی معنی خیز تھی۔لیکن حالیہ دہشت گردی کے واقعات بالخصوص کراچی میں صفورا چورنگی میں اسماعیلی کمیونٹی پر دہشت گردوں کے حملوںکے بعد پہلی بار آفیشل سطح پر دہشت گردی میں “را “کے ملوث ہونے کی بات کی جارہی ہے اور کراچی کی ایک سیاسی جماعت کے بھی “را “سے تعلقات کی خبریں گردش کر رہی ہیں ،سانحہ صفورا چورنگی میں جو ملوث جو چار ملزم گرفتار ہوئے ہیں ان کے بھی “را “سے تعلق کے ٹھوس ثبوت ملے ہیں ۔قارئین کرام !اس بات میں ذرا برابر بھی شک نہیں کہ بھارت پاکستان کا ہمسایہ ملک ہونے کے ساتھ پاکستان کا ازلی دشمن بھی ہے ۔پاکستان نے ہر ممکن کوشش کی ہے کہ بھارت کے ساتھ دوستانہ تعلقات قائم ہوں لیکن بھارت نے پاکستان کی اس کوشش کو ہمیشہ اس کی کمزوری سمجھا ہے۔
Karachi Bus Firing
ہمارے پڑوسی ملک کی ہر ممکن کوشش ہوتی کے کہ پاکستان کو ہر سطح پر نقصان پہنچایا جائے ۔قارئین!اگر سانحہ صفورا چورنگی کو ہی لے لیجے جس دن کراچی میں یہ دہشت گردی کی گئی اس سے اگلے دن بھارتی وزیر اعظم نے چین کا دورہ کرنا تھا اور یقیناً دہشت گردی کی سفاک کاروائی کی ہی اس لئے کی گئی کہ مودی چائنہ پہنچ کر چینی حکومت کو یہ باور کروا سکیں کہ آپ جس ملک میں سرمایہ کاری کر نے جا رہے ہیں اس ملک میں کوئی کمیونٹی بھی محفوظ نہیں ،دوسری طر ف دو دن بعد زمبابوے کی کرکٹ ٹیم نے بھی پاکستان کے دورے پہ پہنچنا تھا اس سانحہ صفورا چورنگی میں دہشت گردی کا واقعہ زمبابوے کرکٹ ٹیم کو دورے سے باز رکھنا بھی ہو سکتا تھا۔
دہشت گرد اور ان کے سر پر ست اپنے مذموم مقاصد میں یکسر ناکام رہے ،ایک طرف تو چین نے بھارتی پروپیگنڈے پر کان نہیں دھرے اورپاکستان کا سچا اور پکا دوست ہونے کا ثبوت دیا ہے اور دوسر طرف زمبابوے کرکٹ ٹیم نے بھی پاکستان کا دورہ برقرار رکھا ہے ۔اور پاکستان میں تقریباً چھ سال بعد انٹر نیشنل کرکٹ بحال ہوتی نظر آ رہی ہے ۔بادی نظر میں دیکھا جائے تو پاکستان میں انٹر نیشنل کرکٹ بحالی میں بھارت ہی رکاوٹیں کھڑی کرتا چلا آیا ہے۔
پاکستان میں کرکٹ کی بحالی اب اس کیلئے یقناً ناقابل بر داشت ہو گا ۔کیونکہ بھارت کی ہر ممکن کوشش رہی ہیں کہ پاکستان کو کھیل کی دنیا میں بھی تنہا کیا جائے اور اس کیلئے وہ نہ صرف دنیائے کرکٹ میں ا پنا اثرورسوخ استعمال کرتا رہا ہے بلکہ “را “کے ذریعے پاکستان میں ایسے حالات بھی پیدا کرتا رہا ہے کہ کوئی ٹیم بھی پاکستان کا رخ نہ کرے ۔اور اب بھی وہ زمبابوے کرکٹ ٹیم کے دورے کو ناکام کرنے کی ہر ممکن کوشش کرے گا۔
اس کیلئے وہ پاکستان میں دہشت گردی کی کوئی بڑی کاروائی بھی کروا سکتا ہے ۔لیکن موجودہ حکومت اور پاک فوج سمیت تمام سیکورٹی ادارے پاکستان میں سے دہشت گردوں کے مکمل خاتمے کا تہیہ کر چکے ہیں اور سیکورٹی ادروں کا اب سارا فوکس ان دہشت گردوں پر ہے اور وہ کسی بھی دہشت گردی سے نپٹنے کیلئے ہمہ وقت تیار ہیں۔ہماری پاک فوج نے بھی پاکستان میں دہشت گردی کے واقعات میں “را “کے ملوث ہو نے کا سخت نوٹس لیا ہے اور پاک فوج سمیت تمام سیکورٹی ادارے حرکت میں آچکے ہیں اس میں کوئی شک نہیں کہ ارض پاک کے دشمن بہت جلد اپنے منطقی انجام تک پہنچیںگے۔