کراچی (جیوڈیسک) وفاقی حکومت نے چاروں صوبوں کو سیکیورٹی الرٹ جاری کردیا ہے اورانھیں سیکیورٹی انتظامات سخت کرنے کی ہدایت کی ہے۔
وفاقی وزارت داخلہ کی طرف سے چاروں صوبوں کو لکھے گئے خط میں بتایا گیا ہے کہ طالبان گرلزاسکولز کے علاوہ کالجوں اور یونیورسٹیز پرحملے کرسکتے ہیں اورملک بھرمیں حساس تنصیبات کو بھی نشانہ بناسکتے ہیں۔ وفاقی حکومت کی طرف سے جاری کردہ اس سیکیورٹی الرٹ کے بعد محکمہ داخلہ سندھ نے آئی جی سندھ پولیس اورڈی جی رینجرزکوایک خط کے ذریعے صورت حال سے آگاہ کردیا ہے اوران سے کہا ہے کہ سخت سیکیورٹی کے انتظامات کیے جائیں۔
خط میں کہا گیا ہے کہ اطلاعات کے مطابق تحریک طالبان پاکستان کے 13 خود کش بمبارافغانستان سے پاکستان میں داخل ہو گئے ہیں۔ ان کی قیادت تحریک طالبان پاکستان کے کمانڈرز عمر نارے اورابوظفرکررہے ہیں ۔دہشت گردوں کے حملے پشاور کی کھارخانو مارکیٹ اور چارسدہ یونیورسٹی کے حملوں سے بھی زیادہ خطرناک ہوں گے۔
ان اطلاعات کے پیش نظرقانون نافذ کرنے والے اداروں کو سول اور فوجی تعلیمی اور تربیتی اداروں کے لیے سیکیورٹی کے سخت انتظامات کرنے چاہئیں تاکہ کسی ناخوشگوار واقعے کا تدارک کیاجا سکے ۔ اس کے علاوہ دیگر ممکنہ اہداف مثلاً قانون نافذ کرنے والے اداروں کے مراکز،حساس تنصیبات، ایئرپورٹس، ایئربیس اور پبلک مقامات کی سیکیورٹی بھی سخت کردی جانی چاہیے۔آئی جی سندھ پولیس اورڈی جی رینجرز سندھ سے کہا گیا ہے کہ وہ سیکیورٹی کے ضروری اقدامات کریں اورنگرانی کوسخت کریں۔