کراچی : جامعہ بنوریہ عالمیہ کے رئیس وشیخ الحدیث مفتی محمد نعیم نے کہاکہ ملک میں دہشت گردی کے اکثر واقعات کے پیچھے بھارت کا ہاتھ ہے ، سب کچھ جاننے کے باوجود دینی مدارس اور مذہبی طبقے کو نشانہ بنانا ظلم ،زیادتی اور اسلام دشمنی ہے ، لاہور گلشن پارک میں خود کش حملہ آور قرار دییئے جانے والے محمد یوسف جیسے نہ جانے کتنے ٹوپی داڑھی والے لوگ ناکردہ جرائم کی سزا کاٹ رہے ہیں ، کل بھوشن یادیو کے اعتراف سے اصل دہشت گردوں کا راز فاش ہو چکا ہے۔
بدھ کو جامعہ بنوریہ عالمیہ سے جاری بیان میں مفتی محمدنعیم نے کہاکہ بھارت خطے میں چوہدراہٹ قائم رکھنے کیلئے وطن عزیز میں اپنے کارندوں کے ذریعے دہشت گردی اور تخریب کاری کی وارداتوں میں ملوث ہے جس کا اعتراف بھارتی جاسوس کرچکاہے اور اس سے قبل بھی متعدد بار اعلی حکام اظہار بھی کرچکے ہیں ، انہوں نے کہاکہ ملک میں ہر دہشت گردی کے واقعہ کو مذہب سے جوڑ کر مذہبی طبقہ باالخصوص اہل مدارس کو بدنام کرنے کا سلسلہ اب بند ہوجانا چاہیے۔
اہل مدارس نے روز اول ہر قسم کی دہشت گردی کی مذمت کی ہے ،قانون نافذ کرنے والے اداروں کا مکمل تعاون کرتے رہے ہیں اور تعاون کو اپنا معاشرتی فریضہ سمجھتے ہیں، انہوں نے کہاکہ دہشت گردی کا اسلام سے کوئی تعلق نہیں دہشت گردی کے نام پر صرف اسلام کو بدنام کیاجارہاہے ، انہوں نے کہاکہ ایکشن پلان کے تحت پورے ملک کے مدارس کی تحقیقات کی گئی اور یہ ثابت بھی ہوگیا کہ دہشت گردی کا مدارس اور مذہب سے تعلق نہیں اور اب تک جتنے بھی دہشت گرد گرفتار کیے گئے ہیں ان میں سے کوئی بھی مدرسے کا پڑا ہوا یاطالب علم نہیں۔
اس کے باوجود میڈیا کے بعض تجزیہ کار اور کچھ ملکی سیاستدان دہشت گردی کے ذمہدار مدارس اور علماء کو ٹھرانے میں مصروف نظر آتے ہیں ، انہوں نے کہاکہ لاہور گلشن اقبال کے مذموم واقعے میں جس کو خودکش حملہ آور اور مدرسہ کا قاری قرار دیکر دہشت گردی کا ذمہدار مذہبی طبقہ اور اہل مدارس کو قرار دینے کی کوشش کی گئی وہ قابل مذمت ہے ،محمد یوسف کے واقعے کو دیکھ کر لگتاہے کہ یوسف جیسے جانے کتنے ٹوپی ، داڑی والے مذہبی طبقے کے لوگ ناکردہ گناہوں کی سزا کاٹ رہے ہوں گے ، انہوں نے کہاکہ حکمرانوں اور میڈیا کو محمدیوسف کے والدین سے معافی مانگنی چاہیے۔