اسلام آباد (اصل میڈیا ڈیسک) ملک میں آج اب تک کورونا وائرس سے مزید 4 افراد جاں بحق ہوگئے جس کے بعد ہلاکتوں کی مجموعی تعداد 281 ہو گئی ہے جب کہ نئے کیسز سامنے آنے سے مصدقہ مریضوں کی تعداد 13328 تک جا پہنچی ہے۔
اب تک سب سے زیادہ اموات خیبرپختونخوا میں سامنے آئی ہیں جہاں کورونا سے 98 افراد انتقال کر چکے ہیں جب کہ پنجاب میں 83 اور سندھ میں 81 افراد جاں بحق ہوئے ہیں۔
اس کے علاوہ بلوچستان میں 13، گلگت بلتستان اور اسلام آباد میں تین، تین افراد اس مہلک وائرس کے باعث جاں بحق ہو چکے ہیں۔
آج بروز پیر اب تک ملک بھر سے کورونا کے مزید 10 کیسز سامنے آئے ہیں اور 4 اموات بھی رپورٹ ہوئی ہیں جن میں اسلام آباد سے 10 کیسز جب کہ پنجاب اور بلوچستان سے 2،2 ہلاکتیں سامنے آئی ہیں۔
اسلام آباد وفاقی دارالحکومت میں آج کورونا وائرس کے مزید 10 کیسز سامنے آئے ہیں جس کی تصدیق سرکاری پورٹل پر کی گئی ہے۔
نئے کیسز سامنے آنے کے بعد اسلام آباد میں کیسز کی مجموعی تعداد 245 ہوگئی ہے جب کہ شہر میں اب تک وائرس سے 3 افراد جاں بحق ہوچکے ہیں۔
پنجاب پنجاب میں آج کورونا وائرس سے مزید 2 ہلاکتیں سامنے آئی ہیں جو سرکاری پورٹل پر رپورٹ کی گئی ہیں جس کے بعد صوبے میں ہلاکتوں کی مجموعی تعداد 83 بتائی گئی ہے۔
ترجمان پرائمری اینڈ سیکنڈری ہیلتھ کیئر کے مطابق صوبے میں کورونا کے کل مریضوں کی تعداد 5446 ہے جب کہ اب تک کورونا وائرس سے متاثرہ 1183 افراد صحت یاب ہوچکے ہیں۔
بلوچستان بلوچستان میں آج کورونا سے مزید 2 اموات سامنے آئی ہیں جس کی تصدیق صوبائی محکمہ صحت کی جانب سے کی گئی ہے اور اس طرح صوبے میں مجموعی ہلاکتیں 13 ہوگئی ہیں۔
بلوچستان میں کورونا وائرس سے متاثرہ افراد کی تعداد 781 ہے۔
صوبائی محکمہ صحت کے مطابق بلوچستان میں اب تک کورونا کے 177 مریض صحت یاب ہو چکے ہیں۔
سندھ صوبے میں اتوار کو مزید 383 کیسز اور 3 اموات رپورٹ ہوئیں جس کی تصدیق سندھ حکومت کے ترجمان مرتضیٰ وہاب نے سوشل میڈیا اکاؤنٹ کے ذریعے کی۔
مرتضیٰ وہاب نے بتایا کہ نئے کیسز سامنے آنے کے بعد سندھ میں مریضوں کی تعداد 4615 ہو گئی ہے جب کہ تین اموات کے بعد ہلاکتوں کی مجموعی تعداد 81 ہو گئی ہے۔
انہوں نے مزید بتایا کہ گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران 70 مزید افراد صحت یاب ہوئے جس کے بعد صحت یاب ہونے والے افراد کی تعداد 872 ہو گئی ہے۔
خیبرپختونخوا خیبر پختونخوا میں اتوار کو مزید 5 افراد کورونا وائرس کا شکار بن گئے جس کے بعد صوبے میں اموات کی تعداد 98 ہوگئی۔
صوبائی وزارت صحت کے مطابق پشاور میں 4 اور سوات میں ایک شخص کورونا سے جاں بحق ہوا۔
گزشتہ روز صوبے میں مزید 71 نئے کیسز کی تصدیق کے بعد مجموعی کیسز 1864 ہوگئے ہیں۔
خیبرپختونخوا میں اب تک 515 افراد کورونا وائرس سے صحت یاب ہوچکے ہیں۔
گلگت بلتستان گلگت بلتستان میں اتوار کو مزید 10 نئے کیسز کی تصدیق ہوئی جس کے بعد متاثرہ افراد کی تعداد 318 ہوگئی ہے۔
محکمہ صحت کے مطابق نئے کیسز میں سے 6 گلگت، 3 استور اور ایک دیامیر میں رپورٹ ہوا جبکہ مزید 3 افراد صحت یاب ہونے کے بعد اب تک 219 افراد صحت یاب ہو چکے ہیں۔
گلگت بلتستان میں اب تک کورونا وائرس سے 3 افراد کا انتقال ہوا ہے۔
آزاد کشمیر آزاد کشمیر میں اتوار کے روز مزید 4 افراد میں کورونا وائرس کی تصدیق ہوئی جس کے بعد مریضوں کی مجموعی تعداد 59 ہوگئی۔
عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) کا کہنا ہے کہ اس وقت تک ایسا کوئی ثبوت سامنے نہیں آیا جس سے یہ ظاہر ہو کہ کرونا وائرس سے صحت یاب ہونے والے افراد دوبارہ اس کے حملے سے محفوظ رہیں گے۔
سنگاپور یونیورسٹی کے کووڈ 19 پر تحقیق کرنے والے محقیقین کا کہنا ہے کہ پاکستان میں کورونا وائرس پر قابو پانے میں 8 جون تک کا عرصہ لگ سکتا ہے۔
’پاکستان میں جولائی تک کورونا مریضوں کی تعداد 2 لاکھ ہوسکتی ہے‘ عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) کے سربراہ ڈاکٹر ٹیڈروس ادھانوم گھیبریوسس نے خبردار کیا ہے کہ پاکستان میں مزید مؤثر اقدامات نہ کیے گئے تو جولائی کے وسط تک کورونا مریضوں کی تعداد 2 لاکھ تک پہنچ سکتی ہے۔
وفاقی حکومت نے کورونا وائرس کی صورت حال کے پیش نظر آج بروز پیر سے ملک بھر میں اسمارٹ لاک ڈاؤن کا فیصلہ کیا ہے۔
ملک میں کورونا وائرس کے تیزی سے پھیلاؤ کی وجہ سے مسافر ٹرینوں کی یکم رمضان سے بحالی ایک بار پھر مؤخر کردی گئی ہے۔
وزارت داخلہ نےکورونا وائرس کی صورتحال کے پیش نظر تمام سرحدیں مزید 2 ہفتے تک بند رکھنے کا اعلان کردیا۔
سول ایوی ایشن نے اندرونِ ملک اور بین الاقوامی پروازوں پر عائد پابندی میں توسیع 30 اپریل سے بڑھا کر 15 مئی تک کر دی ہے۔
پاکستان سول ایوی ایشن اتھارٹی نے پابندی میں توسیع کا نوٹم بھی جاری کردیا ہے۔
عالمی ادارہ صحت نے کورونا وائرس کے باعث مرنے والوں کی تدفین کے لیے گائیڈ لائنز جاری کر دیں جس میں کہا گیا ہےکہ کورونا وائرس سے متاثرہ افراد کی تدفین میں احتیاط انتہائی ضروری ہے۔
گائیڈ لائنز کے مطابق خاندان کے افراد اور دوست ایک میٹر کے فاصلے سے جنازے کو دیکھ سکتے ہیں لیکن لاش کو ہاتھ نہیں لگا سکتے نہ ہی چوم سکتے ہیں۔