ترکی (جیوڈیسک) صدر رجب طیب ایردوان کا کہنا ہے کہ جرمن حکومت اولین طور پر ترکی سے فرار ہونے والے دہشت گردوں کو کیوں کر پناہ دینے کا حساب دے ، یہ ملک دھمکیوں کے ساتھ ہمیں خوفزدہ نہیں کر سکتا۔
صدر ترکی نے استنبول شہری اسپتال کے لیے قرضے کے معاہدے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے حکومت جرمنی کے ترکی مخالف بیانات کی سختی سے مذمت کی۔
انہوں نے کہا کہ “ہم نہ تو خیموں میں رہتے اور نہ ہی ایک قبائلی مملکت ہیں، ترک عدالتی نظام جرمن عدالتی نظام سے زیادہ خود مختار ہے ، کسی کے پاس بھی ترکی پر کیچڑ اچھالنے کی سکت نہیں ہے۔ ”
جناب ایردوان نے بتایا کہ ہیمبرگ میں رواں ماہ کے اوائل میں منعقدہ جی ۔ 20 سمٹ اور انطالیہ میں 2015 کے سمٹ کا موازنہ کیا جائے تو جرمن وزیر خارجہ سیگمار گیبریل کے “ترکی کا سفر کرنے کا انتباہ” ایک قصدی اور غلط فعل ہونے کا اندازہ ہو گا۔
انہوں نے کہ ترکی میں سر گرم عمل جرمن فرموں کے خلاف کسی قسم کی تحقیقات کا معاملہ زیر بحث نہیں ہے میں ترکی کی جانب سے غیر ملکی فرموں کے حوالے سے بلیک لسٹ جاری کیے جانے کا دعوی کرنے والوں کو اس چیز کو ثابت کرنے کی دعوت دیتا ہوں۔
جناب ایردوان کا کہنا تھا کہ”سیاسی مسائل عارضی ہوتے ہیں، پائدار چیز اقتصادی تعلقات ہے۔”