اسلام آباد (جیوڈیسک) وزیر مملكت برائے پانی و بجلی عابد شیرعلی نے دعوی کیا ہے کہ پورے ملك میں كہیں غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ نہیں ہو رہی جب کہ سحروافطار اور تراویح كے اوقات میں بھی بلا تعطل بجلی فراہم كی جارہی ہے۔
سینیٹ کے اجلاس میں توجہ دلاؤ نوٹس پر جواب دیتے ہوئے عابد شیر علی نے کہا کہ ملك میں كہیں غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ نہیں ہو رہی جہاں پر لاسز 80 سے85 فیصد ہیں وہاں 10 سے 12 گھنٹے كی لوڈشیڈنگ ہوتی ہے اور جہاں نقصانات 90 فیصد ہیں وہاں 18 گھنٹے لوڈشیڈنگ بھی كرنا پڑتی ہے۔
عابد شیر علی نے کہا کہ عوام كو سہولیات فراہم كرنا حكومت كی ذمہ داری ہے اور ہم اسے پورا کررہے ہیں، سحر و افطار اور تراویح كے اوقات میں بلا تعطل بجلی دی جارہی ہے جب کہ انڈسٹری كو افطار سے سحر تك بجلی بند كی جاتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ جہاں لاسز 60 سے 90 فیصد ہیں ان كے سوا كہیں غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ نہیں كی جارہی، اس وقت بجلی كی طلب اور رسد میں فرق 4500 میگاواٹ ہے جب کہ ٹرانسمیشن لائنوں كی وجہ سے بھی مسائل ہیں۔
دوسری جانب ترجمان وزارت پانی و بجلی کا کہنا ہے کہ ملک کے 97 فیصد شہری علاقوں اور 90 فیصد دیہی علاقوں میں غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ نہیں ہو رہی، صرف ان دیہی علاقوں میں اس وقت لوڈشیڈنگ ہے جہاں سسٹم کا مسئلہ ہے یا کوئی مقامی خرابی ہے۔ ترجمان کے مطابق سسٹم میں اس وقت بھی 800 میگاواٹ اضافی بجلی موجود ہے اور تمام ڈسٹری بیوشن کمپنیاں اپنی ضرورت کے مطابق بجلی سسٹم سے لے رہی ہیں۔
ترجمان نے بتایا کہ سیکرٹری واٹر اینڈ پاور یونس ڈھاگا بجلی کی دستیابی کی صورتحال کی خود نگرانی کررہے ہیں اور کہیں بھی غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ نہیں کی جارہی، جن علاقوں میں لاسز زیادہ ہیں وہاں پر لوڈ مینجمنٹ بھی زیادہ کی جاتی ہے۔ ترجمان کا کہنا تھا کہ موجودہ صورتحال میں عوام کو بھی بجلی کی بڑھتی ہوئی طلب کے پیش نظر بجلی کی بچت پر توجہ دینی چاہیے۔