اسلام آباد (جیوڈیسک) سینیٹ میں حکومت کی جانب سے بتایا گیا ہے کہ ملک بھر میں استعمال کی جانے والی ہر مقامی موبائل سم کی نادرا سے کم از کم ایک مرتبہ تصدیق کرائی جاچکی ہے جس کے بعد اب ملک میں کوئی غیر تصدیق شدہ موبائل سم فعال نہیں۔
چیئرمین رضا ربانی کی سربراہی میں سینیٹ کے اجلاس کے دوران وزیر مملکت برائے پارلیمانی امور شیخ آفتاب احمد نے ارکان پارلیمنٹ کے مختلف سوالات کا جواب دیتے ہوئے بتایا کہ ملک میں اس وقت کوئی غیر تصدیق شدہ سم نہیں ہے، تمام سموں کی نادرا سے کم از کم ایک مرتبہ تصدیق کی جاچکی ہے، تصدیقی عمل کے دوران 9 کروڑ 83 لاکھ سمیں بند کردی گئی ہیں جب کہ بین الاقوامی رومنگ پر 2 لاکھ 23 ہزار غیرملکی سمیں بھی استعمال کی جارہی ہیں۔
وزیرمملکت شیخ آفتاب احمد نے کہا کہ گزشتہ مالی سال کے دوران مصنوعات کے شعبے میں تجارتی خسارہ 22 ارب ڈالرز جب کہ خدمات میں ڈھائی ارب ڈالرز رہا۔ حکومت بیرونی ادائیگیوں میں توازن لانے کے لئے برآمدات کے فروغ کے لئے اقدامات کررہی ہے۔
اجلاس کے دوران چیئرمین رضا ربانی نے سعید غنی ، الیاس احمد بلور، محسن عزیز، سسی پلیجو اور شیری رحمان کی جانب سے نندی پور منصوبے سے متعلق زیر التواء کئی تحاریک بھی بحث کے لئے منظورکرلیں۔