ملکی وے سے عجیب سی ریڈیو شعاعیں

Galaxy

Galaxy

سائنس دانوں نے کہکشاں ملکی وے میں پہلی بار انتہائی طاقت ور دھماکے سے پیدا ہونے والی ریڈیو موجیں دریافت کی ہیں۔ اس نئی تحقیق کو فلکیات کی دنیا میں ایک بڑی پیش رفت قرار دیا جا رہا ہے۔

سائنس دانوں کو کہنا ہے کہ یہ ریڈیو موجیں انتہائی کم یاب مردہ ستارے ‘میگنیٹار‘ سے ملی ہیں۔ ان ستاروں کو کائنات کے ساتھ سے طاقت ور مقناطیس قرار دیا جاتا ہے۔ یہ پہلا موقع ہے کہ ملکی وے کہکشاں میں ایسے کسی ستارے سے ان ریڈیو موجوں کے اخراج کا سراغ لگایا گیا ہے۔ واضح رہے کہ ملکی وے وہ کہکشاں ہیں، جس میں نظام شمسی یعنی ہماری زمین اور سورج موجود ہیں۔

انتہائی تیز رفتار ریڈیو موجییں (Fast Radio Busts or FRB) ان ریڈیو موجوں کو کہا جاتا ہے، جن کا ہزارواں حصہ اتنا طاقت ور ہوتا ہے، جتنا سورج ایک صدی میں پیدا کرتا ہے۔سائنس دانوں نے پہلی بار یہ طاقت ور ریڈیو موجیں سن 2007 میں دریافت کی تھیں اور چوں کہ یہ برسٹ انتہائی تیز رفتار تھا، اس لیے ماہرین فلکیات کے ان موجوں اور ان کے منبع کے بابت کئی سوالات باقی تھے۔

اس حوالے سے سائنسدانوں کی مختلف اندازے تھے، جن میں دو بلیک ہولز کا ٹکراؤ تک بھی شامل تھا۔ بعض سائنسدانوں کا کہنا تھا کہ ممکنہ طور پر یہ موجی جھماکا دو نیوٹران ستاروں سے پیدا ہوتا ہے، جو کسی بڑے ستارے کے مرنے اور سپرنووا کے بعد پیدا ہوتے ہیں۔اس جھماکے کے بارے میں ایک رائے یہ تھی کہ ممکنہ طور پر یہ ایک خاص نیوٹران اسٹار میگناٹار کے پھٹنے سے پیدا ہوتا ہے۔ کائنات میں میگناٹار نامی ستارے سب سے طاقت ور مقناطیس کہلاتے ہیں۔ ان کا مقناطیسی میدان زمین کے مقناطیسی میدان سے پانچ ٹریلین گنا سے زائد ہوتا ہے۔

سائنس دانوں کے مطابق ایک میگناٹار طرز کے نیوٹران ستاروں کی مقناطیسی فیلڈ اتنی مضبوط ہوتی ہے کہ وہ ایٹموں کی پینسل کی شکل میں دبا دیتی ہے۔ سائنسدانوں کا خیال ہے کہ میگناٹارز ہی ممکنہ طور پر انتہائی طاقت ور ریڈیو موجی جھماکے کا باعث بنتے ہیں۔ کیوں کہ اب تک کی تحقیق کے مطابق انہیں سے گیما شعاعوں کا انتہائی بھاری مقدار میں اخراج ہوتا ہے۔

نئی تحقیق میں دو ریڈیو دوربینوں کی مدد سے تین مختلف مقامات پر نصف ریڈیو اینٹینا کے ذریعے ان تیز رفتار ریڈیو موجوں کا سراغ لگایا گیا۔ سائنس دانوں کے مطابق ملکی وے کہکشاں میں اب تک کا دریافت کردہ یہ سب سے زیادہ روشن ریڈیو موجی جھماکا تھا۔