عدالتی فیصلہ آئین قانون اور انصاف کا قتل عام ہے : طاہر حسین

کراچی: خصوصی عدالت کی جانب سے 3نومبرکی ایمرجنسی پی سی او کے اجرا¿ اور آئین کی معطلی کو سنگین غداری قرار دیتے ہوئے سابق آرمی چیف و صدرپرویز مشرف پر 6نکاتی فرد جرم عائد کئے جانے کو آئین و انصاف کا عدالتی قتل قرار دیتے ہوئے آل پاکستان مسلم لیگ سندھ کے انفارمیشن سیکریٹری طاہر حسین سید نے کہا ہے کہ مشرف کا کوئی بھی اقدام ذاتی مفادات یا کسی سے انتقام کیلئے نہیں تھا بلکہ انہوں نے تمام اقدامات و فیصلے پاکستان بچانے اور عوامی مفادات کیلئے کئے اگر مشرف ان حالات میں وہ تمام فیصلے نہیں کرتے جن کی بناءپر انہیں مجرم و غدار قرار دیا جارہا ہے تو ملک اب تک ٹوٹ چکا ہوتا۔

عوام دہشتگردوں ‘استحصالیوں اور سامراجیوں کے ہاتھوں یرغمال و غلام بن چکے ہوتے مگر مشرف مخاصمت میں ملک و قوم کو نقصان پہنچانے والے افتخار چوہدری کے مائنڈ سیٹ کی پیداوار مشرف کو ہر حال میں غدار قرار دلانے کیلئے اپنے تمام اختیارات استعمال کرکے ملک و قوم کو ایکبار پھر تباہی سے دوچار کر رہے ہیں حالانکہ وفاق کے وزیر اکرم شیخ اس بات کا اقرار کر چکے ہیں کہ مشرف پر غداری کا نہیں بلکہ قانون شکنی کا مقدمہ چلایا جارہا ہے مگر اس کے باجود عدالت کی جانب سے مشرف پر سنگین غداری کی فرد جرم عائد کیا جانا قوم کیلئے فکر انگیز اور عدلیہ کی منتقم مزاجی و جانبداری کا ٹھوس ثبوت ہے جو اس بات کی علامت ہے کہ عدلیہ آج بھی استحصالیوں ‘ جاگیرداروں اور عوام و قوم دشمنوں کے ہاتھوں یرغمال و غلام ہے اور اس کے فیصلے آئین و انصاف کی بجائے انتقام پرستی پر مبنی ہیںجو قوم کے مستقبل کو اپنی روایت کے مطابق مزید اندھیروںکی جانب لے جارہے ہیں۔