اسلام آباد (جیوڈیسک) سپریم کورٹ میں بجلی کی قیمتوں سے متعلق کیس کی سماعت کے دوران چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے ہیں کہ عدالت نے حکومت کو قیمت بڑھانے کا نہیں کہا تھا۔ عدالت کو مطمئن کیا جائے کہ قیمتیں کس طریقہ کار کے تحت بڑھائی گئیں۔
کیس کی سماعت شروع ہوئی تو چیف جسٹس نے کہا کہ عدالت کو بتایا جائے کیا نرخوں کے تعین میں حکومت کا کوئی کردار ہے۔ قائم مقام چیئرمین نیپرا کا کہنا تھا کہ حکومت نے گزشتہ نوٹیفیکیشن غیر قانونی طور پر جاری کیا اسی لئے واپس لیا۔ چیف جسٹس نے کہا کہ عدالت نے آپ کو قیمت بڑھانے کا نہیں کہا تھا۔ عدالت کو مطمئن کیا جائے کی قمیتیں کس طریقہ کار کے تحت بڑھائی گیئں۔
چیف جسٹس نے کہا کہ اس وقت بھی مختلف صارفین کے لئے قیمتوں میں امتیاز برتا گیا جہاں بجلی چوری ہوتی ہے اور جہاں باقاعدگی سے بل ادا کئے جاتے ہیں دونوں جگہ قیمت برابر ہے، حکومت بجلی کے بقایا جات کی وصولیوں کی بجائے، سبسڈی کے نام سے اپنی جیب سے پیسے دے رہی ہے۔