اسلام آباد (جیوڈیسک) سپریم کورٹ کے باہر بھی سیاسی ہلچل عروج پر رہی۔ وزراء تاک تاک کر کپتان کو نشانے لگاتے رہے لیکن سراج الحق سنجیدگی کا مطالبہ کرتے رہے۔ خواجہ آصف نے کہا کہ سپریم کورٹ سے بڑا کوئی امپائر نہیں، فریقین کارروائی پر اعتماد کریں۔
خواجہ سعد رفیق کہتے ہیں کہ کپتان باؤنسر بھی مارتے ہیں اور بونگیاں بھی، وہ احتجاج کے بجائے خیبر پختونخوا لوٹ جائیں۔
امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے مطالبہ کیا کہ کرپشن سنجیدہ مسئلہ ہے، سپریم کورٹ کے حاضر سروس جج کو کمیشن کا نگران بنایا جائے۔
سیاسی اختلافات اپنی جگہ البتہ پاناما لیکس کے درخواست گزاروں کا اس امر پر اتفاق ہے کہ جو بھی عدالتی فیصلہ آیا اسے قبول کریں گے۔