سندھ (جیوڈیسک) یہ بات انہوں نے آج رکن سندھ اسمبلی امداد پتافی کی جانب سے دی جانے والی افطار پارٹی کے موقع پر میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہی۔ انہوں نے کہا کہ عدالتیں پوری قوم کی ہونی چاہیں نہ کہ صرف ایک پارٹی کی۔ ایم کیو ایم اور ن لیگ کے بارے میں ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ایم کیو ایم کے پاس دو راستے تھے یا تو وہ پی پی کے فیصلے کا ساتھ دیتے یا ن لیگ کے فیصلے کا، لیکن ایم کیو ایم نے ماضی کی روایت کا ساتھ دیتے ہوئے حکمران جماعت کا ساتھ دیا۔ انہوں نے کہا کہ ایم کیو ایم کا حکمران جماعت کا ساتھ دینا نئی بات نہیں ہے۔
شرجیل میمن نے مزید کہا کہ امید ہے کہ جب نواز شریف کراچی کے دورے پر آئے گے تو وہ اجمل پہاڑی اور ولی خان بابر کے قاتلوں کا تذکرہ نہیں کریں گے اور ایم کیو ایم کے خلاف بیان بازی نہیں کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ عوام کو یہ بھی یاد ہے کہ لند ن میں اے پی ڈی ایم کے اجلاس میں نواز شریف نے تمام جماعتوں سے ایم کیو ایم سے اتحاد نہ کرنے کی شرطیں رکھی تھیں۔ نواز شریف نے ایم کیو ایم پر الزامات لگائے اور ان نے الزامات نے نواز شریف کو متنازعہ بنا دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ن لیگ اور ایم کیو ایم کی ڈیل سے پاکستان پیپلزپارٹی کی حکومت پر لگائے گئے تمام الزامات دھل گئے ہیں۔