نئی دلی (جیوڈیسک) بھارت میں گائے ذبح کرنے کے معاملے پر ہندو انتہا پسندوں کی جانب سے مسلمانوں پر تشدد اور دھمکیاں کوئی نئی بات نہیں اور اس انتہا پسندی کے شعلے پھیلتے ہوئے بھارتی ٹیم کے فاسٹ بولر محمد شامی کے گھر تک پہنچ گئے ہیں۔
بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق پولیس نے گائے ذبح کرنے والوں کی مدد کے الزام میں فاسٹ بولر محمد شامی کے بھائی حسیب کو گرفتار کر لیا اور پھر عدالت سے ضمانت لینے کے بعد انھیں رہا کیا گیا۔ محمد شامی کے والد کا کہنا ہے کہ ہمیں بلا وجہ گائے ذبح کرنے کے معاملے میں گھسیٹا جارہا ہے، ہمارے خاندان کی جان کو انتہا پسندوں سے خطرہ لاحق ہے، تحفظ فراہم کیا جائے۔
واضح رہے کہ 2 روز قبل بھی انتہا پسندوں نے گائے کا گوشت رکھنے کے الزام میں ایک مسلمان جوڑے کو ریاست مہاراشٹرا میں ٹرین سے اتار کر شدید تشدد کا نشانہ بنایا تھا جب کہ اس سے قبل بھی ایک مسلمان شخص کو گائے کا گوشت کھانے کے الزام میں قتل کردیا گیا تھا۔