ورزش کے بعد ہونے والی تھکاوٹ دراصل پٹھوں کے خلیے سے کلشیم کے رِسنے سے ہوتی ہے۔ سائنسدان ورزش سے تھکاوٹ کو دور کرنے کی دوا تیار کر رہے ہیں جس سے دل کے عارضے میں مبتلا مریضوں کو بھی فائدہ ہو گا۔
relax medicine
کولمبیا یونیورسٹی کی ٹیم کی تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ ورزش کے بعد ہونے والی تھکاوٹ دراصل پٹھوں کے خلیے سے کیلشیم کے رسنے سے ہوتی ہے۔ انہوں نے دوا تیار کی ہے جس سے کیلشیم کا رسنا بند ہو جاتا ہے اور ورزش کے بعد تھکاوٹ نہیں ہوتی۔ اس دوا کے چوہوں پر مثبت نتائج سامنے آئے ہیں۔
ان کی یہ تحقیق نیشنل اکیڈمی آف سائینسز نے شائع کی ہے۔ اور یہ امید کی جا رہی ہے کہ اس دوا سے نہایت کمزوری کی وجوہات کا علاج ہو سکے گا۔
اس سے پہلے یہ سوچا جاتا تھا کہ سخت ورزش کے بعد تھکاوٹ کی وجہ لیکٹک ایسڈ کا پٹھوں پر جمع ہونا ہے۔
لیکن جدید تحقیق کے مطابق پٹھوں کے خلیے سے کیلشیم کے رسنے کو ذمہ دار ٹھہرایا گیا ہے۔
سائنسدانوں کو معلوم ہوا کہ یہ رسنے کا عمل چوہوں میں تین ہفتے کی سخت تیراکی کے بعد اور انسانوں میں تین دن کی سخت سائیکلنگ کے بعد ظاہر ہوتا ہے۔
دل کے عارضے میں مبتلا مریضوں میں یہ رسنے کا عمل مسلسل رہتا ہے اور پٹھوں کو بازیاب ہونے کا موقع نہیں ملتا اور اس وجہ سے خون اور آکسیجن کی کمی سے دل کے عارضے میں مبتلا مریضوں کو تھکاوٹ ہوتی ہے
اس ٹیم نے زور دیا ہے کہ یہ رسنے کا عمل سخت ورزش کرنے والے انسانوں اور چوہوں میں پایا گیا ہے۔ جب کہ عام طور پر جسم اس قابل ہوتا ہے کہ وہ خود بخود اس رسنے کے عمل کو درست کر سکے۔
تاہم ان کے مطابق دل کے عارضے میں مبتلا مریضوں میں یہ رسنے کا عمل مسلسل رہتا ہے اور پٹھوں کو بازیاب ہونے کا موقع نہیں ملتا۔ اور اس وجہ سے خون اور آکسیجن کی کمی سے دل کے عارضے میں مبتلا مریضوں کو تھکاوٹ ہوتی ہے۔
اس دوا کو چوہوں پر تین ہفتے استعمال کیا گیا۔ دوا کے بغیر جانور ورزش کے بعد تھکے ہوئے تھے جب کہ وہ جانور جن کو یہ دوا دی گئی تھی وہ ورزش کے بعد بھی توانا تھے۔
اب اس دوا کو دل کے عارضے میں مبتلا مریضوں پر استعمال کرنے کا منصوبہ ہے۔