سفارش اور رشوت نے ہمارے تمام محکموں کی کارکردگی کو ختم کردیا ہے اب پاکستان میں کوئی محکمہ یا ادارہ ایسا نہیں جو جہاں سفارشی افراد کی بھر مار نہ ہو اور ایسے ملازمین عوام کے کام کم جبکہ اپنے ذاتی کام کرنے میں زیادہ مصروف ہوتے ہیں اگر کسی شہری کو ان سے کام پڑ گیا تو پھر چکروں کو ایک نہ تھمنے والا سلسلہ شروع ہو جاتا ہے یہی وجہ ہے اور انہی ملازمین نے ایسا ماحول پیدا کردیا ہے کہ اب عوام کی بھی اس وقت تک تسلی نہیں ہوتی جب تک وہ اپنے جائز کام کے لیے بھی کسی کو کچھ نہ کچھ چائے پانی کی مد میں نہ دیدیں جس طرح پاکستان کے سرکاری اداروں نے ملک کے اندر اپنی قدر کھوئی ہوئی ہے اسی طرح ہمارے کرکٹ بورڈ میں نااہل افراد کی بدولت ہماری کرکٹ ٹیم نے بھی انٹرنیشنل سطح پر اپنی عزت خاک میں ملائی ہوئی ہے۔
ہمارے کھلاڑی کہیں جوئے میں ملوث ہیں تو کہیں نشہ کے الزام میں پکڑے جاتے ہیں ابھی کل ہی کا تازہ تازہ واقعہ ہے کہ جنوبی افریقہ کے درمیان 2 ٹیسٹ میچوں کی سیریز میں پہلا ٹیسٹ جیتنے والی پاکستانی ٹیم نے دوسرے ٹیسٹ میں اپنی ”اصلیت” ظاہر کر دی جنوبی افریقی باؤلر عمران طاہر اور ڈیل اسٹین نے پاکستانی بیٹنگ لائن کو تہس نہس کر کے رکھ دیا پاکستانی ٹیم 16 ویں مرتبہ ٹیسٹ میں 100 رنز پر آئوٹ پوری ٹیم 99 پر ڈھیر ہوگئی۔
جنوبی افریقہ کی طرف سے 4 سال بعد کسی سپنر کے ٹیسٹ اننگز میں 5 وکٹیں حاصل کرنے میں کامیاب رہا دبئی میں کھیلے جانے والے میچ میں پاکستانی کپتان مصباح الحق نے ٹاس جیت کر بیٹنگ کا فیصلہ کیا تاہم پاکستانی ٹیم آغاز میں ہی اس وقت لڑکھڑا گئی جب میچ کی دوسری گیند پر ڈیل اسٹین نے پہلے ٹیسٹ کے سنچری میکر اوپنر خرم منظور کو صفر پر آئوٹ کر دیا۔
شان مسعود اور اظہر علی نے اننگز کو آگے بڑھایا لیکن 38 کے مجموعی اسکور پر اظہر علی بھی ٹیم کا ساتھ چھوڑ گئے انہوں نے 19 رنز بنائے۔ پاکستان کی تیسری وکٹ 52 رنز پر گری جب شان مسعود 21 رنز بنا کر عمران طاہر کا شکاربنے۔ 8 رنز کے اضافے کے بعد اسٹین نے سینئر بیٹسمین یونس خان کو بھی میدان بدر کر دیا۔ یونس صرف 10 رنزہی بنا سکے۔ 60 رنز کے مجموعے پر ہی عمران طاہر نے پاکستانی کپتان مصباح الحق اور عدنان اکمل کو پویلین کی راہ دکھا دی۔ مصباح الحق 2 اور عدنان اکمل بغیر کوئی رن بنائے آؤٹ ہوئے۔ اسد شفیق 10، جنید خان 4 رنز بنا سکے جبکہ ذوالفقار بابر 25 رنز بنا کر ناٹ آؤٹ رہے اور پاکستان کی جانب سے ٹاپ اسکورر بھی رہے۔ پاکستان کے 4 کھلاڑی بغیر کوئی رن بنائے پویلین لوٹے۔ جن میں خرم منظور، عدنان اکمل، سعید اجمل اور محمد عرفان شامل ہیں۔
Dubai Test
جنوبی افریقہ کی جانب سے عمران طاہر نے پانچ اور ڈیل اسٹین نے تین کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا۔ پہلے دن کے اختتام پر جنوبی افریقہ نے 3 وکٹوں پر 128 رنز بنا لئے۔ جنوبی افریقہ کے کپتان گریم سمتھ 67 رنز کے ساتھ میدان پر موجود ہیں پاکستان کی طرف سے سعید اجمل نے 2 اور ذوالفقار بابر نے ایک وکٹ حاصل کی۔ دبئی ٹیسٹ میں پاکستانی ٹیم ٹیسٹ کرکٹ میں 16 ویں مرتبہ سوسے کم رنز پر آئوٹ ہوئی۔
انگلینڈ سب سے زیادہ 6 مرتبہ قومی ٹیم کو 100 رنز سے قبل میدان بدر کیا۔ دبئی میں پاکستان کرکٹ ٹیم نے اپنے شاندار ریکارڈ کے باوجود جنوبی افریقہ کیخلاف منفی ریکارڈ قائم کر دیا قومی ٹیم رواں سال جنوبی افریقہ کیخلاف ٹیسٹ میں دوسری مرتبہ تہرے ہندسے میں داخل ہونے سے پہلے آئوٹ ہوئی۔ پاکستان کو ٹرپل فیگرز میں داخل ہونے سے قبل پویلین لوٹانے میں سرفہرست ٹیم انگلینڈ ہے جو 6 مرتبہ یہ کارنامہ انجام دے چکی ہے جبکہ آسٹریلیا کو پانچ مرتبہ پاکستان کو 100 سے کم رنز پر آئوٹ کرنے کا اعزاز حاصل ہے۔ جنوبی افریقہ 3 اور سری لنکا اور ویسٹ انڈیز ایک ایک مرتبہ قومی ٹیم کو سو سے کم رنز پر آئوٹ کر چکی ہیں۔
اب آخر میں پاکستان کرکٹ بورڈ کے جنرل منیجر میڈیا ندیم سرور کی کہانی بھی پڑھ لیں کہ اس نے ایک بار پھر اپنی نوکری بچانے کیلئے بااثر حکومتی شخصیت کا سہارا تلاش کر لیا ہے ندیم سرور سیاسی اثرورسوخ کی بناء پر پرویز مشرف کے بعد آصف علی زرداری کے دور میں بھی پرکشش معاوضے اور مراعات پر پاکستان کرکٹ بورڈ پر مسلط ہیں، خلاف ضابطہ بھرتی کے باوجود ندیم سرورنے فارغ ہونے والے ملازمین کی فہرست سے اپنا نام نکلوالیا ندیم سرور سیاسی اثرورسوخ کی بناء پر پرویز مشرف کے بعد آصف علی زرداری کے دور میں بھی پرکشش معاوضے اور مراعات پر پاکستان کرکٹ بورڈ پر مسلط ہیں ان کی تقرری بھی بورڈ میں بھرتی کے قواعد کیخلاف ہوئی تھی ندیم سرورنے ایوان صدر سے اپنا تبادلہ پی سی بی میں کروایا۔
پی سی بی کے چار چیئرمینز تبدیل ہوئے لیکن وہ اپنے اثرورسوخ کی بناء پر پرکشش عہدے پر براجمان رہے۔ پرویز مشرف کے ساتھیوں میں شمار ہونے والے ندیم سرور سیاسی اثرروسوخ استعمال کرتے ہوئے پیپلزپارٹی کے 5سالہ دور میں بھی اس عہدے پر براجمان رہے اور مسلم لیگ (ن) کی حکومت آنے کے بعد وہ جی ایم میڈیا کے عہدے پر براجمان رہنے کیلئے ہاتھ پائوں مار رہے ہیں رنگین محفلوں، بدعنوانی اور اقرباء پروری کے باعث ندیم سرور پاکستانی ٹیم کے دورہ بھارت کے دوران ہوٹل میں شراب نوشی کے باعث غل غپاڑہ کرنے پر بھارتی میڈیا کے ہتھے چڑھ گئے تھے۔
ندیم سرور پر پریس کانفرنسز اور دیگر ایونٹس کے جعلی ریفریشمنٹ بلز میں لاکھوں روپے کرپشن کا الزام عائد ہوا جس پر انکوائری کمیٹی قائم کی گئی تاہم سابق چیئرمین پی سی بی اعجازبٹ نے کمیٹی کی رپورٹ کو دبا دیا۔ ندیم سرور اپنے من پسند اور دوست صحافیوں کو بورڈ کے خرچے پر غیر ملکی دوروں پر لے جانے اور انہیں شاپنگ کروانے کیلئے بھی شہرت رکھتے ہیں۔