ڈیڑھ ماہ سے جاری کر کٹ کی عالمی جنگ کا فیصلہ کن معرکہ کل نیوزی لینڈ اور میزبان انگلینڈ کی ٹیموں کے درمیان ہوگا جس کے بعد کرکٹ کے نئے عالمی چیمپئن کا فیصلہ ہوگا بارہویں کرکٹ ورلڈ کپ ٹورنامنٹ کا فائنل میچ کل 14جولائی بروز اتوار کوانگلینڈ کے شہر لارڈ کی تاریخی کرکٹ گراؤنڈ میں نیوزی لینڈ اور انگلینڈ کی ٹیموں کے مابین کھیلا جائے گا،ورلڈ کپ کی میزبان انگلینڈ چوتھی بار ورلڈ کپ کے فائنل میں پہنچی جبکہ نیوزی لینڈ کی ٹیم دوسری بار فائنل کھیل رہی ہے فائنل کھیلنے والی دونوں ٹیمیں پاکستان سے شکست کھا چکی ہیں پہلا سیمی فائنل میچ مانچسٹر میں نیوزی لینڈ اور بھارت کے درمیان کھیلا گیا جس کو نیوزی لینڈ نے ایک سنسنی خیز اور دلچسپ مقابلہ کے بعد بھارت کو 18 رنز شکست دے کر فائنل میں پہنچ گیا۔
نیوزی لینڈ کی ٹیم مسلسل دوسری مرتبہ ورلڈ کپ کے فائنل میں پہنچی ہے،نیوزی لینڈ ٹیم کے کپتان کین ولیمسن نے ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کرنے کا فیصلہ کیا، نیوزی لینڈ نے 46،1 اوور میں پانچ کھلاڑیوں کے آؤٹ ہونے پر211رنز بنائے تھے کہ اس دوران بارش شروع ہو گئی جس کی وجہ سے میچ کو روک دیا گیا ،ایمپائروں نے کئی مرتبہ گراؤنڈ کامعا ئنہ کیا لیکن گراؤنڈ کھیل کے قابل نہ تھا جس پر ایمپائروں نے کھیل دوسرے روز کرانے فیصلہ کیا ،دوسرے دن کھیل کرانے کا فیصلہ نیوزی لینڈ کے لیے خوش آئند ثابت ہوا ،دوسرے روز نیوزی لینڈ کی ٹیم نے مقررہ 50اوورز میں 239 رنز بنائے جس میں راس ٹیلر کے 74اور کپتان کین ولیمسن کے شاندار 67رنز شامل تھے نیوزی لینڈ نے بھارت کو جیت کیلئے 240رنز کا ٹارگٹ دیا،بھا رت کی ٹیم کا شمار ورلڈ کپ کھیلنے والی بہترین ٹیموں میں ہوتا تھا اس کی بیٹنگ لائن مضبوط اور فارم میں تھی لیکن سورماؤں کی ٹیم نیوزی لینڈ کے باؤلرز کے سامنے ریت کی دیوار ثابت ہوئی نیوزی لینڈر باؤلر میٹ ہنری،ٹرینٹ بولٹ اور مچل سانٹز نے بھارت کی ٹاپ آرڈر بیٹنگ لائن کو تہس نہس کر دیا۔
پانچ کے مجموعی اسکور پر بھارت کی ٹیم کے کپتان ورات کوہلی ،روہت شرما،اور راہول سمیت تین ٹاپ آرڈر اور ان فارم بلے باز ایک ایک رنز بناکر پیو لین واپس لوٹ گئے تو بھارتی ٹیم کے ڈریسنگ روم میں کھلبلی اور سراسیمگی پھیل گئی کھلاڑیوں کے چہروں کی ہوائیاں اڑ گئیں سٹیڈیم میں سناٹا چھا گیا اور وہاں پر موجود بھارتی تماشائیوں کے پریشانی سے چہرے لٹک گئے،پے درپے ٹاپ آرڈر بلے باز آؤٹ ہونے سے بھارتی ٹیم مشکلات کا شکار ہو گئی ، لیکن رویندرا جدیجا اور مہندر سنگھ دھونی نے وکٹ پر ٹہر کر جیتنے کی امید کی پیدا کردی ، نیوزی لینڈ کی جانب سے ٹرینٹ بولٹ اور مچل سانٹز نے دودو وکٹیں حاصل کیں جبکہ میٹ ہنری نے شاندار باؤلنگ کا مظاہرہ کرتے ہوئے تین وکٹیں حاصل کیں اور مین آف دی میچ کا ایوارڈ حاصل کیا جبکہ دوسرے سیمی فائنل میں آسٹریلیا کی۔ٹیم میزبان انگلینڈ کو ہرا کر ورلڈ کپ کے فائنل میں پہنچی ورلڈ کپ کا دوسرا سیمی فائنل میچ برمنگھم میں میزبان انگلینڈ اور پانچ مرتبہ کی چیمپئن آسٹریلیا کی ٹیموں کے مابین کھیلا گیا، جس میزبان انگلینڈ نے شاندار کھیل کا مظاہرہ کرتے ہوئیآسٹریلیا کو 8وکٹوں ہرا دیا۔
آسٹریلیا نے ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کرنے کا فیصلہ کیا،انگلینڈ کی نپی تلی باؤلنگ کے سامنے آسٹریلین بلے باز بے بس نظر آئے 14رنز کے مجموعی اسکور پر اس کے تین بہترین بیٹسمین پیویلین کی راہ لے چکے تھے آسٹریلیا کی ٹیم 49ویں اوور میں 223رنز بناکر آؤٹ ہوگئی جس میں اسٹیو سمتھ کے85اور کیریکے46 رنز شامل ہیں انگلینڈ کی طرف سے عادل رشید اور کرس ووکس نے تین تین کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا ،کرس ووکس کو بہترین کارکردگی پر مین آف دی میچ قرار دیا گیا ،اس طرح انگلینڈ کی ٹیم کو جیت کیلئے 224رنز کا ہدف ملا ،جس کو انگلینڈ کی ٹیم نے 33ویں اوور میں دو وکٹوں کے نقصان پر پورا کر کے میچ کو 8وکٹوں سے جیت کر فائنل کا ٹکٹ کٹوالیا ورلڈ کپ کی میزبان انگلینڈ ستائیس سال بعد فائنل میں پہنچی ہے۔
جبکہ آسٹریلیا کی ٹیم کو پہلی بار ورلڈ کرکٹ کپ کے سیمی فائنل میں شکست کا سامنا کرنا پڑا ہے 12ویں کرکٹ ورلڈ کپ ٹورنامنٹ کا فائنل میچ کھیلنے والی میزبان انگلینڈ اور نیوزی لینڈ کی ٹیمیں کسی بھی ورلڈ کپ کرکٹ ٹورنامنٹ کو جیتنے میں کامیاب نہ ہو سکیں ، نیوزی لینڈ کی ٹیم نے پہلے سیمی فائنل میں دومرتبہ کی ورلڈ کپ چیمپئن بھارت اور دوسرے سیمی فائنل میں انگلینڈ نے پانچ مرتبہ کی چیمپئن اور دفاعی چیمپیئن آسٹریلیا کو شکست سے دوچار کیا،انگلینڈ کی ٹیم چوتھی بار ورلڈ کرکٹ کپ کے فائنل میں پہنچی ہے جبکہ نیوزی لینڈ کی ٹیم مسلسل دوسری مرتبہ فائنل کھیل رہی ہے اس میں دلچسپ بات یہ ہے کہ پاکستان سے ہارنے والی دونوں ٹیمیں فائنل میں پہنچ گئی۔