دبئی (جیوڈیسک) یو اے ای کے صحرا میں ون ڈے سیریز کے دوران کیویز پر پاکستانی ہتھیاروں کی جانچ ہوگی، کپتان مصباح الحق عالمی کپ سے قبل بہترین کمبی نیشن تشکیل دینے کے خواہاں ہیں ان کے مطابق ہر کھلاڑی صلاحیتیں منوانے کیلئے بیتاب ہے۔
ٹاپ آرڈر کا استحکام کامیابی کی ضمانت ہوگا، ریگولر اوپنرز کے ساتھ میدان میں اتریں گے، تجربہ یونس خان کی فارم ون ڈے میچز میں بھی برقرار رہنے کی توقع ہے۔ کیوی قائدکین ولیمسن نے کہا کہ پاکستان کے نئے بولرز بھی انٹرنیشنل کرکٹ کیلیے پوری طرح تیار ہیں، سعید اجمل کے بغیر بھی میزبان اٹیک کمزور نہیں ہوگا۔ تفصیلات کے مطابق پاکستان اور نیوزی لینڈ کے مابین ٹیسٹ سیریز 1-1 سے برابر ہوئی، ٹوئنٹی 20 میں بھی نتیجہ اسی نوعیت کا رہا، ون ڈے مقابلوں کی تعداد 5ہونے کی وجہ سے سیریزکے فیصلہ کن ہونے کے قوی امکانات ہیں، دونوں ٹیمیں فتح سے ورلڈ کپ کیلیے اپنے ہتھیاروں کی جانچ بھی کرنا چاہتی ہیں۔ گرین شرٹس کے کپتان مصباح الحق نے کہاکہ تمام پلیئرز اس وقت اچھی فارم میں اور فتح کیلیے پُرعزم ہیں۔
کیویز کیخلاف سیریز ورلڈ کپ سے قبل تیاریوں کو جانچنے کا آخری موقع ہے، اسی کے پیش نظر ہر کھلاڑی اپنی پرفارمنس پر پوری توجہ مرکوز کیے ہوئے اور صلاحیتیں منوانے کیلیے بیتاب ہے، انھوں نے کہا کہ بلاشبہ میگا ایونٹ میں آسٹریلیا اور نیوزی لینڈ کی پچز اور کنڈیشنز مختلف ہونگی لیکن یواے ای میں حاصل ہونے والا اعتماد آگے چل کر کام آئے گا، ردھم حاصل کرنے والا پلیئر ناسازگار حالات میں بھی پرفارم کرنے میں کامیاب ہوجاتا ہے، ایک جذبے کے ساتھ میدان میں اترنے والے کھلاڑی نہ صرف انفرادی بلکہ بطور ٹیم کارکردگی میں بہتری لائیں گے، انھوں نے کہا کہ کیویز میں بہت جلد کنڈیشنز سے ہم آہنگ ہونے کی صلاحیت ہے، مہمان ٹیم نے یوا ے ای میں یہ ثابت بھی کیا۔
ان کے پاس اچھے آل راؤنڈرز اور اسپنرز بھی ہیں، ہمیں فتح کیلیے سو فیصد کارکردگی دکھانا ہوگی۔ پاکستانی کپتان نے کہا کہ ورلڈ کپ کی مہم میں ٹاپ آرڈر کا استحکام انتہائی ضروری ہوگا، بار بار بیٹنگ نمبر تبدیل کرنے سے کسی کو اپنے کردارکا درست اندازہ نہیں ہو سکتا، ٹیمیں تو 4 سال قبل ہی میگا ایونٹ کی منصوبہ بندی شروع کر دیتی ہیں، انھوں نے کہا کہ کیویز کیخلاف سیریز میں ٹیم کا توازن حاصل کرنے کی کوشش کریں گے، ریگولر اوپنرز کے ساتھ میدان میں اتریں گے، سرفراز احمد سے اننگز کا آغاز کرانے کا نہیں سوچ رہے۔
نیوزی لینڈ کے قائم مقام کپتان کین ولیمسن نے کہا کہ ٹیسٹ اور ون ڈے میں کم بیک سے اعتماد میں اضافہ ہوا، جس کو آگے لے کر چلتے ہوئے ون ڈے سیریز کا فاتحانہ آغاز کرنا چاہتے ہیں، انھوں نے کہا کہ ٹرینٹ بولٹ اور ٹم ساؤتھی اہم پلیئرز ہیں تاہم باصلاحیت نوجوان بولرزان کی کمی محسوس نہیں ہونے دیں گے، ولیمسن نے کہا کہ ورلڈ کپ اسکواڈ میں شمولیت ان پلیئرز کیلیے زندگی یا موت کا مسئلہ نہیں، پاکستان کیخلاف سیریز میں نئے کھلاڑیوں کو تجربہ حاصل کرنے کا موقع ملے گا، انھیں سینیئرز کی سپورٹ بھی حاصل ہوگی، کیوی قائد نے کہا کہ ون ڈے میچز میں صورتحال تیزی سے تبدیل ہوتی ہے، نوجوان ان چیلنجز کا سامنا کرنے کیلیے ذہنی اور جسمانی طور پر تیار ہوں گے جس سے ایک مضبوط سکواڈ تشکیل دینے میں آسانی ہوگی،5 میچز میں اچھی کرکٹ کھیل کر میگا ایونٹ سے قبل کھلاڑیوں کی آزمائش میں مدد ملے گی، انھوں نے کہا کہ ورلڈکپ میں انجریز یا اس نوعیت کے دیگر مسائل ہوسکتے ہیں۔
ہمارے پاس متبادل کھلاڑیوں کو تجربہ دلانے کا ایک اچھا موقع ہے جس کا بھرپور فائدہ اٹھانے کی کوشش کرینگے، ولیمسن نے کہا کہ پاکستان ان کنڈیشنز میں ایک خطرناک ٹیم ہے، ہمیں ہر شعبے میں عمدہ پرفارم کرنا ہوگا، مجھے ذاتی طور بھی اپنی کارکردگی نکھارنے اور بطور کپتان اعتماد بڑھانے کا موقع ملے گا۔ سعید اجمل کی عدم موجودگی پر اطمینان کے سوال پر انھوں نے کہا کہ پاکستان ہمیشہ ایسے نئے بولرز میدان میں اتارتا رہا جو انٹرنیشنل کرکٹ کھیلنے کیلیے تیار ہوتے ہیں، ہمیں ایک مضبوط بولنگ اٹیک کا سامنا ہوگا۔