لاہور (جیوڈیسک) پاکستانی کرکٹر وہاب ریاض کے والد کا قطر کے انٹرنیشنل ائرپورٹ، دوہا میں ٹرانزٹ کے دوران انتقال ہو گیا، سکندر ریاض پچھلے کئی برس سے دمہ کے مرض کا جرمنی میں علاج کرا رہے تھے،اس سلسلہ میں سال میں ایک بار جرمنی تشریف لاتے۔
پچھلے ہفتہ وہ 5روزہ قیام کیلئے جرمنی آئے اور ڈاکٹروں سے ملاقاتیں کیں، فرینکفرٹ سے وہ قطر ائر لائن کی فلائٹ سے روانہ ہوئے، انہیں دوہا ائرپورٹ پر ٹرانزٹ میں مختصر قیام کے بعد پاکستان روانہ ہونا تھا، اسی ٹرانزٹ کے وقفہ میں ان کی طبیعت اچانک خراب ہوئی جو بگڑتی چلی گئی، انہیں دوہا کے اسپتال میں لے جایا گیا، ڈاکٹروں کی انتھک محنت بھی ان کی جان نہ بچا سکی۔
نمائندہ جنگ جرمنی سے ان کے قریبی دوست پاکستان ایسوسی ایشن کے صدر وجیہ الحسن جعفری نے انتہائی گلوگیر لہجہ میں بتایا کہ سکندر ریاض کے لیور نے مکمل طور پر کام کرنا چھوڑ دیا تھا۔
سکندر ہفتہ کے روز4بجے سہ پہر کی فلائٹ سے روانہ ہوئے، اتوار دوہا ائر پورٹ پر پہنچے تو ان کی طبیعت خراب ہو گئی، قطر میں ڈاکٹروں نے ان کی جان بچانے کی کوششیں کیں، ان کے صاحبزادے وہاب ریاض بھی پہنچ گئے مگر سکندر ریاض جانبر نہ ہو سکےاور وفات پا گئے۔
جرمنی میں سکندر ریاض کے دوستوں کی بڑی تعداد سوگوار ہے، ان کے دوستوں میں بلجیت سنگھ، منظور شاہ، سرفراز احمد اور دیگر شامل ہیں۔
شیخ سکند ر کے انتقال پرپاکستا ن کرکٹ بورڈ کے چیئر مین شہر یار خان، نجم سیٹھی، سبحان احمد، ٹیسٹ کرکٹرز شاہد آفریدی، سرفراز احمد، معین خان، مصباح الحق، احمد شہزاد، وسیم اکرم، وقار یونس، اسد شفیق، اظہر محمود، سہیل تنویر، کامران اکمل، عمر گل، اظہر علی اور دیگر نےاظہار تعزیت کیا۔