لاہور (اصل میڈیا ڈیسک) پاکستان ٹیسٹ ٹیم کے کپتان اظہر علی کا کہنا ہے کہ انگلینڈ جانے سے قبل دو مرتبہ کووڈ 19 ٹیسٹنگ کے لیے ذہنی طور پر تیار تھے لیکن جب ساتھی کرکٹرز کے ٹیسٹ کے نتائج مثبت آئے تو سب حیران اور پریشان ہوگئے۔
پاکستان کرکٹ ٹیم ٹیسٹ اور ٹی ٹوئنٹی سیریز کھیلنے کے لیے کل انگلینڈ روانہ ہو رہی ہے۔
انگلینڈ روانگی سے قبل ویڈیو کانفرنس میں پاکستان ٹیسٹ ٹیم کے کپتان اظہر علی نے میڈیا کے سوالات کے جوابات دیتے ہوئے کہا کہ خوشی اس بات کی ہے کہ ایک لمبے عرصے کے بعد ہم اکٹھے ہو ئے ہیں اور انگلینڈ جا رہے ہیں جہاں کرکٹ کی شروعات کریں گے ، سب کرکٹرز بڑے پرجوش ہیں کیوں کہ جتنا بھی وقت گزرا وہ ایک مشکل وقت تھا،گراؤنڈز سے دور رہے اور اب کرکٹ کھیلنے کا موقع مل رہا ہے ۔
اظہر علی نے کہا کہ انگلینڈ میں ہمیشہ کھیلنا چیلنج رہا ہے اور اس کی وجہ وہاں کی کنڈیشنز ہیں ، لیکن اس کے باوجود پاکستان ٹیم نے انگلینڈ میں غیر معمولی پرفارمنسز دی ہیں ، کوشش ہو گی کہ اسی کارکردگی کو دہرائیں۔
اظہر علی نے کہا کہ پاکستان کو انگلینڈ میں ہمیشہ سپورٹ ملی ہے وہاں پاکستانی فینز بہت زیادہ سپورٹ کرنے کے لیے آتے ہیں ایسا لگتا ہے کہ اپنے ہی گھر کھیل رہے ہوں، لیکن اس مرتبہ حالات کی وجہ سے اسٹیڈیمز میں کراؤڈ نہیں آئے گا اور کراؤڈ کو مس کریں گے لیکن ہمیں کراؤڈ کے بغیر کھیلنے کی عادت ہے، متحدہ عرب امارات میں ہم بغیر کراؤڈ کے کھیلتے رہے ہیں اس لیے ہمیں مشکل نہیں ہو گی۔
اظہر علی کا کہنا تھا کہ ہمیں خوشی ہے کہ ہم گھر بیٹھے ہو ئے اپنے فینز کو تفریح مہیا کریں گے اور اچھی کرکٹ کھیل کر انہیں اس مشکل وقت میں خوشیاں فراہم کریں گے ۔
انہوں نے کہا کہ ہم پروفیشنل کرکٹرز ہیں لیکن اس مشکل وقت میں خود کو فٹ رکھنے کے لیے بڑی محنت کرنا پڑی، گھروں سے باہر نہیں جا سکتے تھے لیکن جب ابھی سب کو دیکھا ہے تو خوشی ہوئی ہے کہ انگلینڈ جانے سے قبل سب کھلاڑی فٹ ہیں، اب ہمیں اسکلز پر کام کرنا ہے اور ہمارے پاس اتنا وقت ہے کہ انگلینڈ پہنچ کر ہمیں گراؤنڈ میں جا کر اپنی اسکلز کو مزید بہتر بنانے کا موقع ملے گا اور انگلینڈ کے خلاف سیریز کے لیے خود کو تیار کریں گے ۔
اظہر علی نے کہا کہ کووڈ 19 کی وجہ سے خود کو حالات کے مطابق ڈھالا کیوں کہ ابھی ہمیں اس کے ساتھ کچھ عرصہ رہنا ہے اور کنڈیشنز کے مطابق خود کو عادی کرنا ہے ،ضروری ہے کہ ہم کھیل کر تجربہ حاصل کریں ، اس کے علاوہ ہمیں ویسٹ انڈیز انگلینڈ سیریز سے بھی بہت سیکھنے کا موقع مل جائے گا ۔
ان کا کہنا تھا کہ بائیو سیکیور ماحول میں رہنے کا ہمیں خود کو عادی بنانا ہو گا ، جہاں تک کووڈ 19 کی ٹیسٹنگ کے مراحل میں پریشانی کی بات ہے تو اس کے لیے ہم ذہنی طور پر تیار تھے کہ انگلینڈ جانے سے پہلے ٹیسٹنگ ہونا ہے لیکن جب رزلٹ آئے اور ان میں کچھ مثبت بھی تھے تو پھر پریشانی ہوئِی کہ علامات کے بغیر نتائج مثبت آگئے ہیں ، امید ہے کہ سب کھلاڑی جلد مکمل صحت یاب ہوں گے اور ٹیم کو جوائن کریں گے ۔
کپتان اظہر علی نے کہا کہ کوچنگ اسٹاف کو انگلینڈ کی کنڈیشنز کا بہت تجربہ ہے ، جتنا تجربہ ان کوچز کو ہے شاید ہی دنیا میں کوئی اور کوچنگ اسٹاف ہو جس کو انگلینڈ کی کنڈیشنز کا اس قدر تجربہ ہو ، ہمیں یقینی طور پر اس کا فائدہ ہو گا اور پاکستان ٹیم ایک بار پھر انگلینڈ میں اچھا کھیلے گی۔