کراچی (جیوڈیسک) گورنر سندھ ڈاکٹر عشرت العباد خان نے کہا ہے کہ جرائم پر قابو پانے کے لیے جدید ٹیکنالوجی سے استفادہ حاصل کرنا انتہائی نا گزیر ہے۔
شہر اور صوبے میں جرائم پر قابو پانے کے لیے جلد از جلد جدید ٹیکنالوجی کا نظام نافذ کیا جائے جس میں فنگرز پرنٹس ، بائیو میٹرک سسٹم ، فیس اینڈوائس ڈیٹیکشن سمیت شناخت کے دیگر جدید نظام شامل ہوں۔
جدید ڈیجیٹل نظام میں تھانوں کا تمام ریکارڈاورہر تھانے کا مرکزی سینٹرسے رابطہ جرائم کی روک تھام میں انتہائی مفید ثابت ہو گا ، ان خیالات کا اظہار انھوں نے گورنر ہاؤس میں سٹیزن ٹر سٹ اگینسٹ کرائم کے اجلاس سے خطاب میں کیا۔
ڈی جی رینجرز میجر جنرل رضوان اختر ، قائم مقام آئی جی سندھ پولیس غلام حیدر جمالی ، پرنسپل سیکریٹری محمد حسین سید ، سیکریٹری اختر غوری ، ٹرسٹ کے چیئرمین شاہد عبداللہ ، شہزاد رائے سمیت دیگراعلیٰ حکام بھی موجود تھے ، اجلاس میں گورنر سندھ کو بتایا گیا کہ سٹیزن ٹرسٹ ایک غیر سیاسی ادارہ ہے۔
جس کی پوری کوشش ہے کہ ایسا جدید نظام متعارف کرایا جائے جس سے جرائم پر کنٹرول حاصل کیا جاسکے ابتدائی طور پر جدید نظام کو کراچی میں وضع کیا جائے گا جس کے بعداسے پورے ملک میں متعارف کرایا جائے گا۔
جس میں فنگرزپرنٹس، بائیو میٹرک سسٹم ، فیس اینڈ وائس سمیت شناخت کے دیگر جدید نظام شامل ہو نگے اس نظام کو متعارف کرانے کے بعد اسلحہ کو بھی رجسٹرڈ کیا جاسکے گا، اس موقع پر گورنر ڈاکٹر عشرت العباد خان نے کہا کہ ادارے کے کام کو قانونی حمایت حاصل ہونی چاہے۔
جس کے لیے متعلقہ اداروں کو ہدیت جاری کی ہیں کہ اس ضمن میں سفارشات متعارف کرائیں، گورنر سندھ ڈاکٹر عشرت العباد خان نے گزشتہ روز گورنر ہاؤس میں موذی مرض میں مبتلا بچوں کے والدین ، بیواؤں ، مالی مشکلات سے پریشان افراد میں امدادی چیک تقسیم کیے، اس موقع پر حالات سے مجبور افراد نے گورنر سندھ کواپنی مشکلات سے آگاہ کیا۔