لاہور (جیوڈیسک) جرائم کی دنیا میں حقائق کا کھوج لگانے کیلئے واقعاتی شہادتوں کے علاوہ “ڈی این اے” ٹیسٹ تحقیقاتی عمل میں سب سے اہم کردار ادا کرتا ہے ۔
“ڈی این اے” ڈی اوکسی ریبو نیکلک ایسڈ کا مخفف ہے ۔ ہمارے جسم میں 10 کھرب سیل یا خلیے ہیں ، ہر سیل کی نیوکلس میں” ڈ ی این اے” ہوتا ہے اور ہر ایک “ڈی این اے “میں انسانی جسم کے قد و قامت ، وزن ، بال، آنکھوں ، جلد کی رنگت ، خون کا گروپ ، مستقبل کی بیماریاں ، نظر کی کمزوری ، حتی کہ بالوں کا سفید ہونا جیسی معلومات ہوتی ہیں ۔ صرف ایک سیل میں اتنی معلومات ہوتی ہیں کہ اس کی جزئیات اور دیگر عوامل پر 70 میٹر بلند کتاب لکھی جا سکتی ہے ۔ ہر ڈی این اے میں 2 لاکھ تک “جینز “ہوتے ہیں اور ہر جینز میں جسم کے کسی ایک حصے کی معلومات پوشیدہ ہوتی ہیں ۔
سب سے دلچسپ بات یہ ہے ہر انسان کا ” ڈی این اے” دوسرے انسان کے ڈی این اے سے مختلف ہوتا ہے ۔