کرائمیا نے روس کیساتھ الحاق کی تیاریاں شروع کر دیں

 Russia Accession

Russia Accession

سمفائر پول (جیوڈیسک) کرائمیا نے یوکرائن سے آزادی کا اعلان کرتے ہوئے روس کیساتھ الحاق کی تیاریاں شروع کر دیں ہیں۔ حتمی فیصلہ 16 مارچ کو ہونے والے ریفرنڈم میں کریمین پارلیمنٹ کرے گی جبکہ یوکرائن نے ریفرنڈم سے پہلے مغربی ممالک سے مدد کی اپیل کر دی ہے۔

یوکرائن میں بحران کے بعد ریاست کرائمیا نے باضابطہ طور پر آزادی کا اعلان کر دیا ہے اور 16 مارچ کو ہونے والے ریفرنڈم میں روس کیساتھ الحاق کی تیاریاں شروع کر دی گئی ہیں۔ میڈیا رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ریفرنڈم میں روس کیساتھ الحاق کے امکانات مکمل طور پر روشن ہیں۔ اگر پارلیمنٹ نے اس کے حق میں ووٹ دے دیا تو روس باضابطہ طور پر اپنا کردار سنبھال لے گا۔

یوکرائنی اراکین پارلیمنٹ نے ریفرنڈم روکنے اور کرائمیا کے روس کیساتھ الحاق کی کوششیں روکنے کیلئے مغربی ممالک سے مدد طلب کرلی ہے۔ ادھر روس نے اس حوالے سے پارلیمنٹ میں بحث کرانے کا اعلان کیا ہے جبکہ سیاسی ماہرین نے یوکرائن میں عبوری حکومت قائم کرنے کے امریکی منصوبے کو سنگین جرم قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ صدر اوباما کا اس معاملے پر مواخذہ ہونا چاہئے۔ سیاسی امور کے ماہر مائیک یلنگٹن نے کہا ہے کہ یوکرائن میں امریکی کردار شرمناک تھا۔ اوباما انتظامیہ کے اس اقدام نے یوکرائن کو تقسیم کرکے روس اور چین کو بھرپور موقع فراہم کیا ہے۔

اس سنگین جرم کے ارتکاب پر صدر اوباما کا مواخذہ ہونا چاہئے۔ دوسری جانب اقوام متحدہ نے خبردار کیا ہے کہ اگر عالمی طاقتوں نے اپنی ساری توجہ یوکرائن کی مسئلے پر مرکوز کرکے شام کو نظر انداز کر دیا تو یہ ایک طوفان ثابت ہو گا۔

اقوام متحدہ کے ادارہ برائے مہاجرین کے سربراہ نے انٹرویو کے دوران کہا کہ یوکرائن میں بحران کے بعد بڑی تعداد میں لوگوں کی کرائمیا میں ہجرت پر نگاہ ضرور ہونی چاہئے اور اس حوالے سے تیاری ضروری ہے تاہم عالمی طاقتوں کو شام کا تنازع ہرگز نہیں بھلانا چاہئے۔

تمام متعلقہ ممالک شام کی صورتحال کا پرامن حل تلاش کرنے کیلئے اپنی کوششیں تیز کریں ورنہ یہ صورتحال طوفان کی شکل اختیار کر جائے گی جسے سنبھالنا مشکل ہو جائے گا۔