سنجھورو (رانا واقار حسین) تفصیلات کے مطابق۔ سنجھورو میں جرائم کی وارداتیں بدستور جاری۔ گذشتہ شب ظفر ٹائون میں چھ نامعلوم مسلح افراد نے مصری بھیل کے گھر میں گھس کر اہل خانہ کو اسلحہ کے زور پریرغمال بناکر لوٹ لیا۔مسلح افراد نقدی زیورات اور دیگر قیمتی سامان لوٹ کر فرار ہوگئے۔ شہر میں آئے دن ڈکیتی اور چوری کی وارداتوں سے تنگ شہریوں نے شہری اتحاد کی اپیل پر دوسرے روز بھی سخت احتجاج کیا۔شہری اتحاد کی اپیل پر سنجھورو شہر میں مکمل شٹر ڈائون ہڑتال کی گئی۔شہر کے تمام کاروباری مراکز بند رہے۔
ایک سیاسی شخصیت کی ایما پر ڈنڈا بردار نوجوانوں نے زبر دستی دوکانیں کھلوانے کی کوشش کی لیکن تاجروں نے اپنا کاروبار کھولنے سے صاف انکار کردیا۔مشتعل شہریوں نے شہر کے داخلی اور اندرونی راستوں پر رکاوٹیں کھڑی کر کے تمام راستے سیل کردئیے تھے جس کے باعث دن بھر ٹریفک معطل رہا۔شہریوں نے سنجھورو پریس کلب سے نیشنل پریس کلب تک احتجاجی ریلی نکالی جس میں شہریوں کی بہت بڑی تعداد نے شرکت کی۔شہریوں نے ہاتھوں میں پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے جن پر چوری ڈکیتی نا منظور ، بد امنی نامنظور اور دیگر نعرے درج تھے۔
اس موقع پر معززین شہر نے میڈیا کو بتایا کہ دو دن سے شہر کی سڑکوں پر نکلے ہوئے شہریوں سے ان کی تکالیف پوچھنے کے لئے کسی بھی اعلیٰ پولیس آفیسر نے آنے کی زحمت نہیں کی جبکہ ڈی ایس پی سنجھورو نے بھی اپنی آفس سنجھورو کی بجائے سانگھڑ میں قائم کررکھی ہے۔ایس ایچ او سنجھورو کو شہریوں کے سخت احتجاج کے بعد تین دن بعد جائے واردات پر جانے اور شہریوں سے بات کرنے کی فرصت نہیںملی ہے۔
اس موقع پر شہری اتحاد کے صدر محمد موسیٰ کھرل نے کہا کہ سنجھورو میں شہریوں کی جان و مال اور عزت و آبرو محفوظ نہیں ہے اور پولیس کے کاموںمیں سیاسی عمل دخل اپنی انتہا کو پہنچ گیا ہے اگر سنجھورو پولیس دو دن میں کوئی رزلٹ نہیں دیتی تو شہری آئندہ سخت لائحہ عمل بنا نے پر مجبور ہوجائیں گے۔