جرائم پیشہ عناصر کی دھمکیاں، مداخلت نادرا نے صفورا گوٹھ میں دفتر بند کر دیا

Nadra

Nadra

کراچی (جیوڈیسک) نیشنل ڈیٹا بیس رجسٹریشن اتھارٹی (نادرا) کی صوبائی انتظامیہ نے سیاسی و لسانی جماعتوں اور ایک کالعدم تنظیم کی جانب سے تارکین وطن کے شناختی کارڈ بنوانے کے دباؤ پر صفورا گوٹھ پر قائم نادرا کا دفتر بند کر دیا۔

کراچی میں نادرا کے دیگر دفاتر کا عملہ بھی عدم تحفظ کے باعث سیاسی و جرائم پیشہ عناصر کے ہاتھوں یرغمال بن گیا ہے جس سے خدشہ ہے کہ بڑی تعداد میں جعلی شناختی کارڈوں کا اجرا ہوسکتا ہے۔

ادارے کے افسران کے مطابق جو شناختی کارڈ غیر قانونی یا نامکمل دستاویزات پر بنوائے گئے ہیں ان نادرا ہیڈ کوارٹر کی جانب سے بلاک کر دیا گیا ہے، نادرا نے صفورا گوٹھ پر قائم دفتر گزشتہ ہفتے بند کر دیا جس سے علاقہ مکینوں کو شناختی کارڈ کے اجرا میں شدید مشکلات کا سامنا ہے ذرائع نے بتایا ہے۔

سیاسی و لسانی اور کالعدم تنظیموں کے کارکن اور جرائم پیشہ افراد کئی ماہ سے نامکمل دستاویزات پر شناختی کارڈ بنوانے آتے اور نادرا کے ملازمین کو دھمکا کر جعلی شناختی کارڈ کا اجرا کروالیتے تھے، صفورا گوٹھ کے اطراف میں نادرا کے 2 مراکز قائم ہیں۔

یونیورسٹی روڈ پر قائم ایگزیکٹو مرکز رینجرز اور پولیس کے گشت کے باعث جرائم پیشہ افراد کی دسترس سے محفوظ ہے تاہم نادرا رجسٹریشن سینٹر اندر گلی میں یونین کونسل کے دفتر میں قائم ہونے کی وجہ سے غیر محفوظ تھا۔

جرائم پیشہ افراد عموماً اس سینٹر کے باہر کھڑے رہتے تھے اور جو افراد دستاویزات مکمل نہ ہونے کی وجہ سے شناختی کارڈ حاصل نہیں کرپاتے تھے ان کے غیر قانونی معاملات لیکر نادرا آفس میں زبردستی جعلی شناختی کارڈ بنوالیا کرتے تھے۔