لاہور (جیوڈیسک) زیادتی کے بعد قتل کی گئی قصور کی کمسن زینب کو انصاف مل گیا اور اس کے والد محمد امین انصاری کا کہنا ہے کہ مجرم عمران کو پھانسی معمولی سزا ہے۔
کوٹ لکھپت جیل میں مجرم عمران کو پھانسی دیے جانے کے موقع پر زینب کے والد محمد امین بھی جیل پہنچے اور میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ میری بیٹی کا قاتل اپنے انجام کو پہنچا، عمران جیسے درندوں کو ایسی عبرتناک سزا ملنی چاہیے۔
محمد امین نے کہا کہ آج انصاف کے تقاضے پورے ہوگئے، مجرم عمران کی سزا پر مطمئن ہوں۔
زینب کے والد نے شکوہ کیا کہ ہم نے مجرم کو سرعام پھانسی دینےکا مطالبہ کیا تھا اگر سرعام پھانسی نہیں دینی ہے تو اس قانون کو ہی ہٹا دینا چاہیے۔
امین انصاری نے اپنی بیٹی کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ زینب زندہ ہوتی تو آج 7 سال اور 2 ماہ کی ہوتی۔
یاد رہے کہ رواں برس کے آغاز میں پنجاب کے ضلع قصور سے اغواء کی جانے والی بچی زینب کو زیادتی کے بعد قتل کردیا گیا تھا، جس کی لاش 9 جنوری کو ایک کچرا کنڈی سے ملی۔
تحقیقات کے بعد مجرم عمران کو گرفتار کیا گیا اور عدالت نے اسے سزائے موت کا حکم دیا اور آج صبح اسے تختہ دار پر لٹکا دیا گیا۔