نیویارک (جیوڈیسک) خام تیل کی عالمی قیمتوں میں گزشتہ ہفتے اتار چڑھاؤ کے بعد مجموعی طور پر اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔
جمعہ کو کاروباری ہفتے کے اختتام پر نیویارک مرکنٹائل ایکس چینج میں امریکی آئل ویسٹ ٹیکساس انٹرمیڈیٹ (ڈبلیوٹی آئی) کے اپریل میں ترسیل کے لیے نرخ 39.44ڈالر فی بیرل پر بند ہوئے جبکہ لندن کی انٹرکانٹینینٹل ایکس چینج میں یورپی برانڈ برینٹ نارتھ سی خام تیل کی مئی میں فراہمی کے لیے قیمت 41.20ڈالر فی بیرل پر بند ہوئی۔
اس طرح ایک ہفتے میں ڈبلیوٹی آئی کے نرخ 2.4فیصد اور برینٹ کے 2فیصدبڑھے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ مسلسل پانچواں ہفتہ ہے جب مجموعی طور پر خام تیل کی قیمتوں میں اضافہ ہوا ہے، تیل کے پیداواری ممالک کے درمیان پیداوار منجمد کرنے سے متعلق اتفاق رائے کے امکانات قیمتوں کو سپورٹ کر رہے ہیں۔ یاد رہے کہ قطر نے اوپیک اور نان اوپیک ممالک کے درمیان 17اپریل کو دوحہ میں اجلاس کا اعلان کیا ہے جس میں تیل کی طلب ورسد اور قیمتوں کا جائزہ لیا جائے گا اور اضافی سپلائی کے خاتمے اور نرخ کو مستحکم کرنے کے حوالے سے فیصلے کیے جائیں گے۔
ماہرین کے مطابق اس وقت عالمی منڈیوں میں تیل کی بھرمار ہے جس کی وجہ سے قیمتیں کم سطح پر ہیں، اوپیک اور نان اوپیک ممالک زیادہ سے زیادہ مارکیٹ شیئر کیلیے پیداوار میں اضافہ کرتے جا رہے ہیں، بعض ممالک نے قیمتوں کو مستحکم کرنے کیلیے پیداوار میں کٹوتی کی کوشش کی جس پر اتفاق نہ ہوسکا تاہم سعودی عرب، روس اور وینزویلا کے درمیان پیداوار جنوری کی سطح پر منجمد کرنے پر اتفاق رائے ہوا۔
جس کا ایران مخالف ہے تاہم اس حوالے سے جاری سفارتکاری کے نتیجے میں 17 اپریل کو قطر کے دارالحکومت دوحہ میں اجلاس منعقد کرنے کا اعلان کیا گیا ہے جس میں پیداوار کو منجمد کرنے پراتفاق رائے کا امکان ظاہر کیا جا رہا ہے۔