نیویارک (جیوڈیسک) خام تیل کی عالمی قیمتوں میں گزشتہ ہفتے 10 کی نمایاں کمی ہوئی اور نرخ 12 سال کی کم ترین سطح پر آگئے۔
مشرق وسطی میں کشیدگی اور امریکی جاب مارکیٹ میں صورتحال بہتر ہونے کے باوجود تیل کی قیمتوں میں کمی کا سلسلہ گزشتہ ہفتے بھی رک نہ سکا بلکہ چینی معاشی خدشات اور مارکیٹ میں تیل کی بھرمار نے قیمتوں پر دباؤ برقرار رکھا۔
جمعہ کو کاروباری ہفتے کے اختتام پر نیویارک مرکنٹائل ایکس چینج میں امریکی آئل ویسٹ ٹیکساس انٹرمیڈیٹ (ڈبلیوٹی آئی) کے آئندہ ماہ فراہمی کے لیے نرخ 33.16 ڈالر فی بیرل پر بند ہوئے جو فروری 2004 کے بعد کم ترین سطح ہے جبکہ لندن انٹرکانٹینینٹل ایکس چینج میں میں یورپی بنچ مارک برینٹ نارتھ سی خام تیل کی آئندہ ماہ ترسیل کیلیے قیمت 33.55 ڈالر فی بیرل پر بند ہوئی۔
دونوں برانڈ کی قیمتیں ایک ہفتے میں کم وبیش 10 فیصد نیچے آئیں۔ سٹی فیوچرز کے ماہر ٹم ایوانز کے مطابق پرائس ریکوری آئی بھی تو یہ مختصرمدتی ہو سکتی ہے مگر مارکیٹ کے بنیادی اشاریے تنزلی کی جانب ہیں اور اس کی تصدیق یکم جنوری کوختم ہونے والے ہفتے میں امریکی پٹرولیم ذخائر میں اضافے سے ہوئی ہے۔
تجزیہ کار جیسپرلالر کے مطابق چین سے متعلق خدشات نے کموڈیٹیز کی مستقبل میں طلب کے حوالے سے سرمایہ کاروں کو پریشان کردیا ہے۔ تیل وگیس کے کنسلٹنٹ کارل لاری نے کہاکہ مجموعی طور پر طلب بڑھتی ہوئی دکھائی نہیں دیتی، اس لیے نئی صورتحال میں سپلائی طلب کی سطح تک کم کرنا ہوگی۔