کراچی (جیوڈیسک) پاکستانی معیشت کی نمو مالی سال 19-2018 میں 4.4 فیصد رہے گی جب کہ بجٹ خسارہ گزشہ مالی سال کے مقابلے میں 5.8 فیصد سے بڑھ کر رواں مالی سال میں 6 فیصد تک رہنے کا امکان ہے۔
ملکی معاشی معاملات پر گہری نظر رکھنے والے ادارے فچ سولوشن کی رپورٹ کے مطابق خام تیل کے علاوہ دیگر درآمدات میں کمی پاکستانی نمو پر اثرانداز ہوگی اور خام تیل میں کمی کے باوجود پاکستان کی بیرونی ادائیگیوں کی صورتحال مخدوش رہے گی۔
رپورٹ کے مطابق عالمی تجارتی سرگرمیاں سست روی کا شکار ہونے کے اندازے ہیں جو پاکستانی برآمدات پر اثر انداز ہوں گی۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پاکستانی برآمدات کی ڈالر مالیت سال در سال تقریباً 13 فیصد کم ہوئی اور پاکستانی برآمدات ڈالر میں 20 فیصد کم ہوچکی ہیں جو مزید 20 سے 30 فیصد کم ہونے کا امکان ہے۔
رپورٹ کے مطابق ریونیو گروتھ میں کمی کے باعث حکومت کی توجہ آئندہ چند ماہ کے دوران اخراجات میں کمی اور آئی ایم ایف سے بیل آؤٹ پروگرام کے حصول پر ہے۔
رپورٹ میں خبردار کیا گیا ہے کہ موجودہ اکاؤنٹ خسارہ، روپے کی گرتی قدر اور غیرملکی زرمبادلہ کے ذخائر میں گراوٹ اس جانب اشارہ ہے کہ اخراجات اور ریونیو گروتھ کے درمیان عدم استحکام پایا جاتا ہے۔