واشنگٹن (جیوڈیسک) پچاس برس میں بدھ کو پہلی بار کیوبا کے لیے امریکہ کا پہلا عام مسافر بردار جہاز ملک کے وسطی شہر، سانتا کلارا میں اترا۔
جیٹ بلو فلائیٹ 386 فلوریڈا کے ہوائی اڈے، فورٹ لوڈرڈیل سے بدھ کے روز یونیورسل ٹائم کے مطابق 1400 بجے پرواز بھری، جس میں 150 مسافر سوار تھے۔
مسافروں میں امریکہ کے وزیر برائے نقل و حمل، اینتھونی فوکس؛ جیٹ بلو کے چیف اگزیکٹو افسر روبن ہائیس؛ صحافی اور کیوبائی نژاد سیاح شامل تھے۔
سیاح کے طور پر امریکی شہریوں کے سفر پر ابھی ممانعت عائد ہے، حالانکہ اس پابندی میں کئی قسم کی استثنیٰ شامل ہے، جِن میں خاندانی مسائل سے کاروباری، ثقافتی، مذہبی اور تعلیمی سفر کی ضروریات شامل ہیں۔
امریکہ کیوبا کے مابین آخری باضابطہ مسافر پرواز سنہ 1961 میں روانہ ہوئی تھی۔ دسمبر 2014ء میں دونوں ملکوں کے درمیان تعلقات بحال ہونے کے بعد جنوری میں دونوں ملکوں نے مسافر پروازوں کا آغاز کرنے سے اتفاق کیا تھا۔
توقع ہے کہ ملک کے دیگر شہروں، جیسا کہ شکاگو، فلاڈیلفیا، منی پولیس اور میامی سے بہت جلد مسافر طیارے پرواز بھریں گے۔ وہ کیوبا کے آٹھ شہروں کی طرف جائیں گے جن میں ساحلی علاقے، کماگوئی، کایو کوکو، کایو لارگو، سینفیوگوس، ہولگن۔ مزانیلو، متانزاس، سینتیاگو ڈی کیوبا شامل ہیں۔