اسلام آباد (جیوڈیسک) علماء کونسل کے زیر اہتمام کانفرنس کے اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ تمام پاکستانیوں کے حقوق برابر ہیں، خواہ وہ مسلم ہیں یا غیر مسلم۔ ملک میں مذہب کے نام پر دہشتگردی، قتل و غارت خلاف اسلام ہے۔ اعلامیے کے مطابق کسی بھی اسلامی فرقے کو کافر قرار نہیں دیا جائے گا۔ کسی بھی مسلم یا غیر مسلم کو ماورائے عدالت واجب القتل قرار نہیں دیا جائے گا۔ اذان اور عربی کے خطے کے علاوہ لاؤڈ سپیکر پر مکمل پابندی ہو گی۔
شر انگیز مواد کی اشاعت، تقسیم اور ترسیل نہیں کی جائے گی۔ شر انگیز مواد کی انٹرنیٹ یا سماجی رابطوں کی ویب سائٹس پر اشاعت پر مکمل پابندی ہو گی۔ اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ ہندو اور سکھ برادری کی قیادت کے ساتھ مل بیٹھ کر معاملات کے حل کی اپیل کرتے ہیں۔ اس موقع پر وزیر اطلاعات پرویز رشید کا کہنا تھا کہ علمائے کرام نے جو بیڑہ اٹھایا ہے اس معاملے پر سب آپ کے ساتھ ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ شہید ہونے والوں کو عزت کی نگاہ سے دیکھا جاتا ہے جبکہ غلط کام کرنے والا لوگوں کی نظروں سے چھپتا پھرتا ہے۔
کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر مذہبی امور سردار یوسف کا کہنا تھا کہ پاکستان کا آئین اقلیتوں کے حقوق کا تحفظ کرتا ہے۔ کسی کو مذہب کی تبدیلی پر مجبور نہیں کیا جا سکتا۔ طالبان سے مذاکرات امن کی خاطر شروع کئے تھے۔