وزیرآباد (تحصیل رپورٹر) وزیرآباد میں خوبصورتی بڑھانے اور ثقافتی یادگاریں قائم کرنے کے لئے کروڑوں روپے جبکہ صاف پانی کی فراہمی کا بجٹ صفر۔ معدے اور جگر کے امراض میں اضافہ۔ 40 سال پرانے واٹر سپلائی کے پائپ ٹوٹ پھوٹ کا شکار۔گندہ پانی واٹر سپلائی کے پائپوں میں شامل ہونے سے بد بو دار۔ وزیرآباشہر کی عوا م کو پانی کی سپلائی کے لئے بچھائے جانے والے پائپوں کو کم و بیش 40سال گزر چکے ہیں۔طویل عرصہ بعد یہ پائپ نہ صرف کمزور ہو گئے بلکہ ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہونے سے ان میں نالیوں کا گندہ پانی شامل ہونے لگا ہے جس کی وجہ سے پانی آلودہ اور بدبو دار ہو گیا ہے۔
ان پرانے پائپوںکو کبھی صاف کیا گیا نہ ان کو تبدیل کرنے کی کوشش کی گئی۔ شہر کو خوبصورت بنانے کے نام پر کم و بیش اڑھائی کروڑ روپے خرچ کئے گئے بلکہ کئے جا رہے ہیں۔شہر کو خوبصورت بنانے کے لئے جو منصوبے بنائے گئے ان میں مولانا ظفر علیخان چوک میں جی ٹی روڈ پر بابِ وزیرآباد کی تعمیر پر 70لاکھ روپے۔موتی بازار میں مولانا ظفر علیخان پارک پر ایک کروڑ روپے،دیگر چھوٹے چھوٹے پارکوں کی تعمیر اور تزئین و آرائش پر 50لاکھ روپے،پانچ چوک بنائے گئے جن پر 25لاکھ روپے خرچ کئے گئے لیکن شہریوں کو صاف پانی کی فراہمی کو یقینی بنانے کے لئے کوئی بجت نہیں رکھا گیا۔
آلودہ پانی گھروں میں استعمال ہونے سے معدے اور جگر کی بیماریوں میں اضافہ ہوا جن میں یرقان اور ٹی بی جیسے مہلک امراض نمایاں ہیں۔دوسری جانب ٹی ایم اے پانی کے بل بڑھانے پر بھر پور توجہ دے رہی ہے ۔ وزیرآباد میں پانی کا ماہانہ بل دوسرے شہروں کی نسبت بہت زیادہ ہے جو اب 175روپے ماہانہ تک پہنچ چکا ہے۔۔ شہریوں کا مطالبہ ہے کہ شہر کو خوبصورت بنا نا اچھی بات ہے لیکن صاف پانی کی فراہمی پر بھی توجہ دی جائے تاکہ شہری جان لیوا بیماریوں سے محفوظ رہیں۔ٹی ایم اے کے عملہ نے رابطہ کرنے پر بتایا کہ صاف پانی کی فراہمی کے منصوبے تیارہیں۔ فنڈز دستیاب ہوتے ہی پرانے پائپوں کو تبدیل یا صاف کر دیا جائے گا۔