راولپنڈی (جیوڈیسک) راولپنڈی کی کسٹم کورٹ میں ایان علی کرنسی اسمگلنگ کیس کی سماعت ہوئی ، ایان کے پیش نہ ہونے پر عدالت نے برہمی کا اظہار کیا ۔
راولپنڈی کی کسٹم عدالت کے جج رانا آفتاب نے ماڈل ایان علی کے خلاف کرنسی اسمگلنگ کیس کی سماعت کی ۔ ایان کی لیگل ٹیم کے ایک وکیل خرم کھوسہ نے عدالت میں ایان علی کی حاضری سے مستقل استثنی کی درخواست پیش کرتے ہوئے دلیل دی کہ ایان علی نےکراچی میں عدالت میں پیش ہونا ہے اس لیے حاضری سےاستثنا دیا جائے ، جج رانا آفتاب نے ایان علی کے پیش نہ ہونے اور مسلسل غیر حاضری پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے درخواست وصول کرنے سے انکار کر دیا اور حکم دیا کہ ملزمہ کو عدالت پیش کیا جائے پھر مستقل حاضری سے استثنی کی درخواست سنی جائے گی۔
عدالت نے ملزمہ کے وکیل لطیف کھوسہ کو بھی پیش ہونے کا حکم دیا ۔ تاہم وکیل خرم کھوسہ نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ چالان جمع ہونے کے باوجود گواہان کو دوبارہ نوٹسز جاری کیے گئے ۔ گواہان کو کہا گیا کہ اگر تفتیش میں شامل ہوئے تو تمہارے خلاف کارروائی کریں گے ، مقتول کسٹم انسپکٹر اعجاز کے مقدمہ میں بھی میری موکلہ کو شامل گیا ، مقتول انسپکٹر کا اس کیس سے دور دور تک تعلق نہیں ، وکیل کی طرف سے اونچی آواز مبں دلائل دینے پر جج نے ریمارکس دیئے کہ آپ اونچی آواز میں بات نہ کریں ، اونچا بولنے سے کچھ نہیں ہو سکتا ، حاضری سے استثنی کی درخواست چار صفحات پر لکھنی کی کیا ضرورت تھی،چھوٹی سے درخواست لکھیں اس پر میں حکم نامہ جاری کر دیتا ہوں۔
بعد ازاں عدالت نے حاضری سے ایک دن کی چھٹی منظور کرتے ہوئے حکم دیا کہ 31 اگست کو ایان علی ہرصورت عدالت میں پیش ہوں۔