کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ جولائی تا مارچ 18.5 فیصد کم

Dollars

Dollars

کراچی (جیوڈیسک) پاکستان کے کرنٹ اکاؤنٹ کو رواں مالی سال کے ابتدائی 9 ماہ (جولائی تامارچ) میں 1 ارب 60 کروڑ ڈالر خسارہ ہوا جو گزشتہ مالی سال کی اسی مدت میں 1 ارب 97کروڑ ڈالر خسارے سے 18.5فیصد کم ہے، ترسیلات زر میں اضافے اور درآمدی بل میں کمی سے کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ جی ڈی پی کے 1فیصد سے گھٹ کر 0.7فیصد رہ گیا۔

اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے جاری کردہ اعدادوشمار کے مطابق رواں مالی سال کی پہلی سہ ماہی کے دوران کرنٹ اکاؤنٹ کو 35کروڑ ڈالر خسارے کا سامنا تھا جو دوسری سہ ماہی میں 1 ارب 3 کروڑ ڈالر رہا تاہم فروری اور مارچ میں انفلوز بہتر ہونے سے کرنٹ اکاؤنٹ بالترتیب 12 کروڑ 80 لاکھ ڈالر اور 23کروڑ 90لاکھ ڈالر سرپلس رہا جس کے نتیجے میں تیسری سہ ماہی کا کرنٹ اکاؤنٹ صرف 22
کروڑ 30لاکھ ڈالر خسارے میں رہا۔
اعدادوشمار کے مطابق 9ماہ کا تجارتی خسارہ 13ارب 18 کروڑ کے مقابل 13ارب 18کروڑ 80لاکھ ڈالر تاہم اشیا و خدمات کامجموعی تجارتی خسارہ 14ارب 93کروڑ 90 لاکھ کے مقابل 14ارب 82کروڑ 60 لاکھ ڈالر رہا، اس مدت میں ترسیلات کی آمد 13ارب 59کروڑ ڈالر سے بڑھ کر 14ارب 37کروڑ 70لاکھ ڈالر تک پہنچ گئی۔