کراچی : پاکستان تحریک انصاف کے رہنما وسربراہ بیت المال سندھ حنید لاکھانی نے کہا ہے کہ دو گھنٹوں کی بارش سے کراچی تو ڈوبا ہی مگر اس بارش میں لوگوں کا قیمتی سامان اور غریب بچیوں کے جہیز تک خراب ہوگئے ہیں ، کرنٹ لگنے سے جن بچوں اور بڑوں کی جانیں گئیں ان کے مقدمات کے الیکٹرک کے ابراج گروپ اور انتظامیہ کے خلاف بننے چاہیءں ، کے الیکٹرک نے بجلی کی لٹکتی تاروں کی صورت میں موت کا جال بچھا رکھا ہے ، ان خیالات کا اظہار انہوں نے اپنے دفتر سے جاری کردہ بیان میں کیا، حنید لاکھانی نے کہا کہ کوئی بتا سکتا ہے کہ بارش کے بعد ہونے والی تباہی کا ذمہ دار کون ہے، جن غریب لوگوں کے گھروں میں بارش کا پانی آگیا تھا انہوں نے ساری رات چھت پر گزاری ، وزیراعلیٰ سندھ اور ان کی ٹیم میں اگر تھوڑی بہت انسانیت ہے تو اپنی کوتاہیوں کا اقرار کریں اور سندھ کی عوام سے معافی مانگیں ، یہ مون سون کا تیسرا سپیل ہے اور متعلقہ اداروں کی جانب سے طوفانی بارشوں کی پیشن گوئی کے باوجود حفاظتی اقداما ت نہ کرنا نا اہلی اور ہٹ دھرمی ہے ، گزشتہ روز کی بارش سے شہر قائد کی سڑکیں دریاءوں کا منظر پیش کررہی تھی، ندی نالوں کی صفائی نہ ہونے کی وجہ سے سیوریج والا پانی غریب لوگوں کے گھروں میں داخل ہوگیا، قیمتی گاڑیاں بارش کے پانی میں بہتی ہوئی دکھائی دے رہی تھیں ، گلیاں تالابوں اور جوہڑوں کا منظر پیش کر رہی تھیں۔
انہوں نے کہا کہ کے الیکٹر کے چار سو سے زائد فیڈر ٹرپ ہونے سے شہر رات گئے تک تاریکیوں میں ڈوبا رہا ، ہزاروں گاڑیاں سڑکوں پر کئی کئی فٹ پانی ہونے کی وجہ سے ڈوبی رہیں اور ٹریفک کا نظام مکمل درہم برہم ہوگیا، انہوں نے کہا کہ میٹروپولیٹن سٹی کا یہ عالم ہے تو اندرون سندھ کے علاقوں میں لوگوں پر کیا بیت رہی ہوگی، نکاسی آب کے پرانے اور ناقص نظام کیوجہ سے انڈر پاسز دریاءوں میں تبدیل ہوگئے ، نہ جانے کتنی بلڈنگز میں کئی کئی فٹ پانی ابھی تک کھڑا ہے ، سندھ حکومت کراچی کے عوام سے سوتیلی ماں جیسا برتاءو کر رہی ہے ، مین شاہراہوں پر پانی کی نکاسی کا مناسب انتظام نہ ہونے کی وجہ سے سڑکیں ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہو گئی ہیں جس سے جہاں حادثات کے خدشات بڑھ گئے ہیں وہیں کئی کئی گھنٹوں کی ٹریفک جام سے شہری شدید ذہنی اذیت کا شکار ہوجاتے ہیں جس سے فیول بھی زیادہ ضائع ہوتا ہے اور وقت بھی ، انہوں نے مزید کہا کہ بارش نے سندھ حکومت کے جھوٹے دعوءوں والے منہ کو دھو کر بے نقاب کردیا ہے اور ان کی کا رکردگی کی اصل حقیقت کھل کر سامنے آگئی ہے۔