اسلام آباد(جیوڈیسک)اسلام آباد خدشہ ہے کہ رواں مالی سال حکومت کا ناکام ترین معاشی سال ہو کیونکہ اس مالی سال کے بجٹ کے تمام اہداف بے لگام ہوگئے ہیں، مالی خسارے میں400 ارب روپے اضافے اور آمدنی میں400 ارب روپے کمی کا خدشہ ہے۔بدترین معاشی نظم و ضبط پر وزارت خزانہ کے حکام سر پکڑ کر بیٹھ گئے کیونکہ بجٹ کے تمام اہداف بے قابو ہوگئے ہیں۔
وزارت خزانہ کی دستاویزات کے مطابق مالی خسارہ صرف آٹھ ماہ میں 880 ارب روپے تک جاپہنچا اور جون تک یہ 14 کھرب سے بھی بڑھ سکتا ہے۔ جبکہ حکومت نے اسے 11 کھرب تک محدود کرنے کا ہدف مقرر کیا تھا۔23 کھرب80 ارب کی ٹیکس آمدنی کا ہدف اب فیڈرل بورڈ آف ریونیو کے بس کا روگ نہیں اور ٹیکس ہدف 22 کھرب روپے کردیا گیا ہے۔
نان ٹیکس آمدنی میں بھی200 ارب روپے حاصل نہیں ہوں گے۔موجودہ مالی سال میں ایتصلات کے بقایاجات، تھری جی کی نیلامی ، یورواور ڈالر بانڈ لانے کے خواب چکنا چور ہوگئے ہیں۔ایتصلات سے پی ٹی سی ایل کے 80 ارب روپے ، تھری جی کی نیلامی سے بھی70 سے80 ارب جبکہ یورو اور ڈالر بانڈ سے بھی50 سے60 ارب روپے۔ اب آئندہ مالی سال اگست یا ستمبر میں حاصل ہوسکتے ہیں۔