اسلام آباد (جیوڈیسک) چیف جسٹس افتخار محمد چودھری نے کہا ہے کہ موجودہ حکومت کا رویہ بھی سابق دور حکومت جیسا ہے، تین سال گزر گئے این آئی سی ایل کیس میں کوئی پیش رفت نہیں ہوئی۔ چیف جسٹس افتخا ر محمد چودھری کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے این آئی سی ایل کرپشن کیس کی سماعت کی۔ ایڈیشنل اٹارنی جنرل شاہ خاور کا کہنا تھا کہ اس کیس کی تفتیش میں رکاوٹیں ڈالی جاتی رہی ہیں۔
اورمسائل پیدا ہو رہے ہیں، عدالت سے درخواست ہے کہ اس کیس میں پہلے توہین عدالت کی کارروائی مکمل کی جائے۔ چیف جسٹس افتخار محمد چودھری کا کہنا تھا کہ شاید آپ لوگوں نے فیصلہ کر لیا ہے۔
کہ ملزمان خالد انور، قاسم دادا بھائی اور جاوید سید کو واپس نہیں لانا، محض رپورٹیں داخل کی جا رہی ہیں۔ ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے کہا کہ نئی حکومت کی واضح پالیسی ہے کہ وہ عدالتی احکامات پر عمل درآمد کرے گی، چیف جسٹس نے کہا کہ وہ کیس 25 جولائی کے لیے فکس کر رہے ہیں، اس روز کیس کو مکمل کریں گے۔