کراچی (جیوڈیسک)موجودہ حکومت کے آخری سال میں جہاں ایک ڈالر 100 روپے کی سطح کو چھو گیا وہیں مہنگائی کا طوفان بھی شدت اختیار کرگیا۔آٹا اور دالوں سمیت کھانے پینے کی مختلف اشیا مہنگی ہوگئی۔ جیو نیوز کے ایک سروے کے مطابق کراچی میں ریٹیل سطح پر آٹا ایک سال کے دوران 7روپے اضافے سے 40 روپے فی کلو ہوگیا۔
مہنگائی کی چکی میں پسی عوام کے لیے چکی کا آٹا گزشتہ فروری کے مقابلے میں36 روپے سے بڑھ کر 44 روپے فی کلو تک جاپہنچا ہے۔ ایک سال کے دوران کھانے پکانے کے تیل کی قیمت 193روپے فی لیٹر سے بڑھ کر 205 روپے ہوگئی۔
مہنگائی کی دوڑ میں دال، چاول بھی کسی سے پیچھے نہیں کرنل باسمتی 115 روپے فی کلو بڑھ کر 160 روپے جبکہ چنے کی دال12 ماہ میں36 روپے اضافے کے ساتھ اب 110 روپے میں فروخت ہورہی ہے۔ اقوام متحدہ کی ایک رپورٹ کے مطابق پاکستان کی تقریبا 50 فیصد آبادی خوراک کی قلت کا شکار ہے اور ملک میں مہنگائی کی وجہ پیداوار نہیں بلکہ عوام کو سستی اجناس کی عدم فراہمی ہے۔