اسلام آباد (جیوڈیسک) صدر آصف علی زرداری نے کہا ہے کہ کراچی کو فوج کے حوالے نہیں کیا جانا چاہئے، سوئس کیسز کا پہلے بھی مقابلہ کیا، اب بھی کریں گے، موجودہ حکومت کی 5 سال مدد کریں گے۔ قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف سید خورشید شاہ کی جانب سے دیئے گئے الوادعی اعشایئے کے موقع پر صحافیوں سے غیر رسمی بات چیت کرتے ہوئے صدر آصف علی زرداری نے کہا کہ وہ عہد ہ صدارت کے مکمل ہونے کے بعد لاہور، سندھ، خیبرپختوانخواہ، اسلام آباد میں کیمپس لگائیں گے اور ملک بھر سیاست کا ایک نئے سرے سے آغاز کیا جائے گا۔
انہوں نے سوئس کیسز کا پہلے بھی مقابلہ کیا، اب بھی کریں گے۔ایک سوال کے جواب میں صدر زرداری نے کہا کہ کراچی کو فوج کے حوالے نہیں کیا جانا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت کی 5 سال مدد کریں گے، نئے صدر کا انتظار ہے ، خوش آمدید کہیں گے۔صدر زرداری نے کہا کہ دہشت گردی کے خاتمہ کے لئے حکومت اور فوج پر بھاری ذمہ داری ہوگی ، فاٹا میں ابھی اصلاحات ہوئی ہیں ، جمہوریت آنا ابھی باقی ہے۔
صدر آصف علی زرداری نے کہا کہ پھانسی کی سزاوں پر عملدرآمد روکنا کسی خاص طبقے کے لئے نہیں تھا، بے نظیر بھٹو کے سابقہ دور میں بھی اِس پالیسی کو اختیار کیا گیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ پھانسی کی سزا کو روکنے کا ایک مقصد یورپی یونین کی منڈیوں تک رسائی بھی ہے۔ صدر کے اعزاز میں دیئے گئے اعشایہ میں اپوزیشن جماعتوں کے ارکان پارلیمنٹ نے شرکت کی۔