رواں سال وفاق المدارس العربیہ کے تحت منعقدہ امتحانات میں سوا دولاکھ سے زائد طلبہ و طالبات شریک ہیں

تلہ گنگ : رواں سال وفاق المدارس العربیہ کے تحت منعقدہ امتحانات میںسوا دولاکھ سے زائد طلبہ وطالبات شریک ہیں۔ وفاق المدارس وہ واحد ادارہ ہے جس کا رزلٹ پندرہ دن کے اندر تیار کر لیا جاتا ہے اور پھر اگلے بیس روز کے اندر اندر سنا بھی دیا جاتا ہے ان خیالات کا اظہارفاق المدارس ضلع چکوال کے مسول شیخ الحدیث مولانا غلام مرتضیٰ نقشبندی اور شعبہ حفظ کے ضلعی مسول مولانا عبیدالرحمن انور نے دالعلوم جامعہ صدیقہ تلہ گنگ میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

اس موقع پر ماہرین تعلیم ،ملک محمد ارشد، ملک عبدالقیوم ،مولانا فیض الرحمن ،قاری فضل محمود ،ضلعی جنرل سیکرٹری مسلم لیگ (ن) ملک خالد ٹہی ،رہنماء جے یو آئی (ف) چوہدری عبدالجبار، مولانا محمد ادریس عثمانی ،مولانا عبدالمجید شاکرمولانا عبیداللہ صدیقی ،قاری عنایت اللہ رحیمی اور پرنٹ الیکڑانک میڈیا کے نمائندگان نے جامعہ میں قائم طلبہ کے امتحانی سنٹر کا معائنہ کیا۔

بعد ازاں پریس کانفرنس میں شیخ الحدیث مولانا غلام مرتضیٰ نقشبندی اورمولانا عبیدالرحمن انور نے بتایا کہ وفاق المدارس کے تحت امتحانات دینے والے طلبہ و طالبات کے لیے قواعد و ضوابط دیگر تعلیمی بورڈز اور یونیورسٹیوں سے زیادہ سخت ہیں۔امتحانات ملک بھر کے دینی مدارس میں ایک ہی وقت ایک ہی شیڈول کے مطابق منعقد کیے ہیں۔

ان امتحانات میں 235800 طلبہ وطالبات حصہ لیکر درس نظامی کے تمام مراحل طے کررہے ہیں اور وفاق المدارس سے اس سال شعبہ حفظ قرآن میں 68000 طلبہ و طالبات ۔اور پچھلے سال کی نسبت طلبہ و طالبات کا اضافہ ہواہے۔حکومت کی طرف سے دینی مدارس پر قدغن لگانے کے باوجود دینی تعلیم کے حصول میں دن بدن اضافہ ہو رہا ہے۔ مولانا غلام مرتضیٰ نقشبندی نے بتایا کہ ضلع چکوال میں ان امتحانات کے لیے 19 سنٹر قائم کیے گئے جن میں 16 سنٹر طالبات کے جبکہ تین طلباء کے ہیں۔

ضلعی انچارج وفاق المدارس العربیہ نے بتایا کہ ان امتحانات کو یہ خاصیت حاصل ہے کہ یہ ملک بھر میں خیبر سے کراچی تک ایک ہی وقت میں ایک ہی طرح کے سوالیہ پیپرز پر لیے جارہے ہیں۔ اور ایک ہی وقت میں اختتام پذیر ہوں گے۔ ہر روزکا پرچہ پیپر شروع ہونے سے پندرہ سے بیس منٹ پہلے امتحانی سنٹر میں پہنچ جاتا ہے اور پیپر کے اختتام پر تمام پرچے فوری طور پر سیل کرکے ڈاک کے ذریعے ملتان روانہ کردیئے جاتے ہیں۔

ان امتحانات کے نتائج دارالعلوم کراچی میں ایک ہی جگہ پر بنائے جاتے ہیں۔اور جو عملہ رزلٹ بنانے پر مامور کیا جاتاہے اس پر یہ پابندی لاگو ہوتی ہے کہ وہ نہ تو کوئی موبائل فون استعمال کر سکتا ہے اور نہ ہی اس کے ساتھ کسی کی ملاقات کی اجازت ہوتی ہے۔ وفاق المدارس وہ واحد ادارہ ہے جس کا رزلٹ پندرہ دن کے اندر تیار کر لیا جاتا ہے اور پھر اگلے بیس روز کے اندر اندر سنا بھی دیا جاتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ سابق صدر مشرف نے دینی مدارس پر قدغن لگانیکا جو کارنامہ سرانجام دیا تھا اس کامشرف یا اس کے حواریوں کو تو کوئی فائدہ نہیں ہو سکا البتہ طلبہ و طالبات کی تعداد میں ایک حد تک اضافہ ہوا ہے۔انہوں نے بتایا کہ وفاق المدارس العربیہ پاکستان ملک بھرمیں دینی تعلیم و تربیت کا کام سرانجام دیتا رہے گا۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں یہ روایت چل پڑی ہے۔

اعلیٰ حکام اپنی کسی بھی سانحے میں اپنی نااہلی چھپانے کے لئے نزلہ مدارس پر گرانے کی مذموم کوشش کرتے ہیں ہم حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ مدارس کیخلاف کسی بھی قسم کی امتیازی کارروائی سے اجتناب کیا جائے اور کوئی جامع پالیسی بنائی جائے کہ آئندہ کبھی مدارس کے ساتھ امتیازی سلوک نہ ہو۔