اسلام آباد (جیوڈیسک) کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی (ای سی سی) نے گندم کی فصل2013-14 کیلیے خریداری کا ہدف 80 لاکھ ٹن مقررکرنے کی منظوری دیدی جبکہ سونے کی درآمد پرعائد پابندی کی مدت31 مارچ 2014 تک بڑھانے کا فیصلہ بھی کیاگیا ہے۔ای سی سی کا اجلاس منگل کو وفاقی وزیرخزانہ اسحق ڈار کی زیرصدارت ہوا۔ اجلاس میں وزارت نیشنل فوڈسیکیورٹی اینڈ ریسرچ کی جانب سے گندم کی فصل2013-14 کیلیے خریداری کا ہدف80 لاکھ ٹن مقرر کرنے سے متعلق سمری کی منظوری دیدی گئی، اس میں پاسکو کی طرف سے خریدی جانے والی16 لاکھ ٹن گندم بھی شامل ہو گی، ای سی سی کے فیصلے کے تحت پنجاب کیلیے گندم کی خریداری کا ہدف 45 لاکھ ٹن، سندھ کے لیے 13 لاکھ ٹن، خیبر پختونخوا کیلیے ساڑھے 4 لاکھ ٹن، بلوچستان کیلیے ڈیڑھ لاکھ ٹن مقررکیا گیا ہے،کمیٹی نے ایس آر او 760 کے تحت سونے کی درآمد پرعائد پابندی کی مدت کو31 مارچ 2014 تک توسیع دینے کا فیصلہ کیا ہے۔
جبکہ وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے اس حوالے سے وزارت تجارت کومعاملے کا دوبارہ جائزہ لیکر اسے ای سی سی کے آئندہ اجلاس میں پیش کرنے کی ہدایت کی ہے، انھوں نے قیمتی پتھروں کی برآمد پر عائد پابندیاں اٹھانے کی بھی ہدایت کر دی۔ ای سی سی نے ملک کے لارج اسکیل مینو فیکچرنگ کے شعبے کی کارکردگی کا بھی جائزہ لیا۔ وزارت صنعت و پیداوار کی جانب سے کمیٹی کو بتایا گیا کہ موجودہ حکومت کے وجود میں آنے کے بعد اس شعبے میں بہت بہتری آئی ہے۔رواں مالی سال کے پہلے8 ماہ (جولائی تا دسمبر)2013-14 کے دوران لارج اسکیل مینوفیکچرنگ میں شرح نمو6.8 فیصد ریکارڈ کی گئی جوگزشتہ مالی سال کے اتنے ہی عرصہ میں 2.3 فیصد تھی۔ ای سی سی کوبتایا گیاکہ ملک میں شوگر انڈسٹری کی پیداوار میں 7.8 فیصد اور فرٹیلائزر سیکٹرکی پیداوار میں 28 فیصد اضافہ ہوا ہے۔
اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے وزیرخزانہ سینیٹراسحق ڈار نے کہاکہ ن لیگ کی حکومت نے اقتدار میں آنے کے بعد اپنے منشورکے مطابق اقتصادی شعبے میں درپیش مسائل پرقابو پانے کے لیے متعدد ڈھانچہ جاتی اصلاحات متعارف کرائیں، آج تمام اقتصادی اشاریے مثبت ہیں، شرح نمو، زرمبادلہ کے ذخائر اور روپے کی قدر میں مسلسل اضافہ جبکہ مہنگائی میں کمی ہو رہی ہے۔ بجلی کی لوڈ شیڈنگ میں کمی اور قدرتی گیس کی سپلائی میں بہتری سے صنعتی شعبے کی پیداوار بڑھ گئی ہے، موجودہ نمو حکومت کی اقتصادی پالیسیوں پر تاجروں اور صنعتکاروں کے اعتماد کی عکاس ہے۔ انھوں نے وزارت تجارت اور وزارت صنعت کے حکام کو ہدایت کی کہ چینی کے 5 لاکھ میٹرک ٹن تک کے برآمدی کوٹا کی ترسیل یقینی بنائی جائے۔