کراچی (جیوڈیسک) محکمہ کسٹمز کے ڈائریکٹوریٹ ٹرانزٹ ٹریڈ نے مس ڈیکلریشن کے حامل افغان ٹرانزٹ ٹریڈ کے 3 کنٹینرز روک لیے ہیں۔
ڈائریکٹوریٹ ٹرانزٹ ٹریڈ کو یہ اطلاعات موصول ہو رہی تھیں کہ اے ٹی ٹی کے کنٹینرزکی محکمہ کسٹمز میں داخل کرائی جانے والی گڈز ڈیکلریشن کے برعکس دیگراشیا کی ترسیل ہورہی ہے۔
جس پر ڈائریکٹوریٹ نے کراچی انٹرنیشنل کنٹینر ٹرمینل پر کارروائی کرتے ہوئے 3 اے ٹی ٹی کنٹینرز روک کر ان کی کسٹمز ایگزامنیشن کی تو معلوم ہوا کہ مذکورہ تینوں کنٹینرز میں داخل کردہ گڈز ڈیکلریشن کے برعکس 3700 اعلیٰ قسم کے بیئرز کے ڈبے، ایل سی ڈی ٹیلی وژن سیٹس، کاسمیٹکس اور ویکیوم کلینرز موجود ہیں جبکہ جمع کرائے گئے گڈز ڈیکلریشن میں ٹولز، ریڈیوز، آئینے اور گلاس باٹلز ظاہر کیے گئے تھے۔
ذرائع نے بتایا کہ افغان ٹرانزٹ ٹریڈ کے95 فیصد کارگو کی ظاہر کردہ گڈزڈیکلریشن کی بنیاد پر کسٹمزایگزامنیشن کے بغیر کلیئرنس کی جارہی ہے۔ ذرائع نے بتایا کہ ڈائریکٹریٹ ٹرانزٹ ٹریڈ کی جانب سے مس ڈیکلریشن کے حامل مذکورہ کنٹینرزکے متعلقہ افغان درآمدکنندہ کے خلاف قانونی کارروائی عمل میں لائی جارہی ہے،
توقع ہے کہ ڈائریکٹوریٹ محکمہ کسٹمز کے اعلیٰ حکام کی مشاورت سے افغان کسٹمز کو ان کے درآمدکنندگان کی بے قاعدگیوں کے بارے میں آگاہ کرے گا۔
واضح رہے کہ راہداری کے عالمی قوانین کے مطابق ٹرانزٹ ٹریڈ کے کنسائمنٹس میں صرف 10 فیصد کی ایگزامنیشن کی جاسکتی ہے جس میں مس ڈیکلریشن کی سرگرمیوں کے بارے میں متعلقہ حکومت کو مطلع کیا جاسکتا ہے۔