کسٹم کے پاکستان ریونیو آٹومیشن لمیٹڈ کے سسٹم میں خرابی کے باعث تاجروں کو ایکسپورٹ جی ڈیز اور سیلز ٹیکس رٹرن جمع کرانے میں شدید مشکلات کا سامنا ہے. کسٹم کے پرال سسٹم میں خرابی کے باعث تاجروں کی جانب سے اب تک جون اور جولائی کے ٹیکس رٹرنز جمع نہیں کرائے جاسکے۔
پاکستان ہوزری مینوفیکچرنگ ایسوسی ایشن نے ایف بی آر کو خط تحریر کیا ہے ہے کہ سیلز ٹیکس رٹرن جمع کرانے کی تاریخ میں 29جولائی تک توسیع کی گئی ہے تاہم پرال کے سسٹم میں خرابی کی وجہ سے ملک بھر کے تاجر اب تک اپنے سیلز ٹیکس رٹرن جمع نہیں کراسکے۔
تاجروں کا کہنا ہے کہ ایف بی آر کا پرال سسٹم کمپنیوں کو غیر متحرک ظاہر کررہاہے اسی طرح یہ آٹو میٹڈ سسٹم ٹیکسٹائل کا خام مال 2فی صد سیلز ٹیکس کے بجائے 17فی صد سیلز ٹیکس ادا کرنے کا آپشن دے رہا ہے جس کی وجہ سے خام مال سپلائرز نے ویلیوایڈڈ سیکٹر کو ٹیکسٹائل خام مال کی فروخت بند کردی ہے۔
سسٹم کے مطابق کمپنیوں کے غیر متحرک ہونے کی وجہ سے سیلز ٹیکس رٹرن جمع کرانا بھی تاجروں کے لیے ممکن نہیں ۔تاجروں نے شکایات درج کرائی ہیں کہ سسٹم کی خرابی کے باعث زائد ٹیکس ریٹ کی وجہ سے کسٹم حکام نے بھی درآمدی کنسائنمنٹ روک دیے ہیں۔