لاہور (جیوڈیسک) لاہور ہائیکورٹ نے سائبر کرائم ایکٹ کے خلاف درخواست پر وفاقی حکومت کو نوٹس جاری کر دیئے ہیں۔ لاہور ہائیکورٹ کی جسٹس عائشہ اے ملک نے تحریک انصاف کے زبیر خان نیازی کی درخواست پر سماعت کی جس میں سائبر کرائم ایکٹ کو چیلنج کیا گیا ہے۔
سماعت کے دوران شیراز ذکاء ایڈووکیٹ نے قانونی نکتہ اٹھایا ہے کہ سائبر کرائم ایکٹ کی وفاقی کابینہ سے منظوری نہیں لی گئی جو ایک قانونی تقاضہ ہے۔
وکیل نے یہ بھی نشاندہی کی کہ سائبر کرائم ایکٹ آئین کے آرٹیکل 19 اے کی کھلی خلاف ورزی ہے وکیل نے الزام لگایا کہ ایکٹ کا مقصد آزادی اظہار رائے پر پابندی عائد کرنا ہے اور ایکٹ کے ذریعے حکومت اور اس کے اداروں کے بارے بات کرنے پر پابندی لگانے کی گئی۔
درخواست گزار نے استدعا کی ہے کہ سائبر کرائم ایکٹ کو غیرآئینی ہونے کی بنیاد پر کالعدم قرار دیا جائے۔