اسلام آباد (جیوڈیسک) وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے اسلام آباد میں الیکٹرانک بینکنگ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سائبر کرائمز اور دہشت گردوں کی مالی معاونت روکنے سے متعلق بل کا مسودہ کابینہ ڈویژن کے پاس ہے جو جلد قانون سازی کیلئے پارلیمنٹ میں پیش کر دیا جائے گا۔
وزیر خزانہ نے کہا کہ رواں مالی سال کے پہلے چار ماہ کے دوران ترسیلات زر 15٫2 فیصد اضافے کے ساتھ 6 ارب ڈالر سے زیادہ رہیں۔ وزیر خزانہ نے اعتراف کیا کہ بیرون ملک سے غیر قانونی طریقے سے رقوم پاکستان بھجوانے کا عمل جاری ہے جس کی حوصلہ شکنی کیلئے اقدامات کی ضرورت ہے۔
اسحاق ڈار نے کہا کہ تھری جی اور فور جی لائسنسز کے اجراء سے حکومت کو 121 ارب روپے آمدنی حاصل ہو چکی ہے جبکہ دو نئے لائسنس جاری کرنے سے مزید 55 ارب روپے ملنے کا امکان ہے۔ چیئرمین پی ٹی اے کو ہدایت کی گئی ہے کہ مزید دو لائسنس جاری کرنے کا عمل تیز کیا جائے۔
ہائی سپید انٹرنیٹ ٹیکنالوجی کے شعبے میں چند سال میں روزگار کے 9 لاکھ مواقع پیدا ہونگے۔ وزیر خزانہ نے کہا کہ الیکٹرانک اور موبائل بینکنگ کی حوصلہ افزائی کے زریعے کئی فوائد حاصل کیئے جا سکتے ہیں۔ سٹیٹ بینک اور نادرہ کے درمیان معاہدے سے ڈیجیٹل بینکنگ کیلئے آسانیاں پیدا ہونگی۔
سٹیٹ بینک الیکٹرانک سسٹم کے غلط استعمال کی روک تھام کیلئے طریقہ کار وضع کرے۔ تمام بینک پینشنرز اور دیگر متوسط طبقات کو رقوم کے حصول میں درپیش مشکلات دور کرنے کیلئے اقدامات کریں۔ اسحاق ڈار نے کہا حالیہ سیلابوں اور چند ہزار افراد کے احتجاج کی وجہ سے ملک میں سیاسی عدم استحکام پیدا ہوا۔
اور معیشت پر منفی اثرات پڑے تاہم مشکلات کے باوجود بجٹ اہداف پورا کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ گزشتہ چھ سال میں پہلی بار اقتصادی ترقی کی شرح 4 فیصد سے تجاوز کر گئی ہے جبکہ رواں مالی سال معاشی سرح نمو کا ہدف 5٫1 فیصد رکھا گیا ہے۔